کراچی: ماہرین کا کہنا ہے کہ چقندر خون پیدا کرتا ہے اور اس کا استعمال فوڈ پوائزننگ اور ہیپاٹائٹس کے ساتھ ساتھ کینسر کے لیے بھی بے حد مفید ہے۔
بھاگ دوڑ اور جمناسٹک کارکردگی میں اضافے کے لیے ماہرین ایتھلیٹس کو بھی چقندر کے استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔اس سے دل کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔ انرجی لیول میں قابل قدر اضافہ ہوتا ہے۔ خون میں نائٹریٹ کی مقدار تیزی سے بڑھتی ہے جس سے پٹھوں کی کارکردگی بہتر ہوجاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی نوجوان کی ایجاد سے شوگر لیول خون نکالے بغیر چیک کیا جاسکے گا
چقندر میں آئرن کی کافی مقدار پائی جاتی ہے جس سے خون کے سرخ خلیے پیدا ہوتے ہیں۔ اس میں مینگانیز اور بیٹین بھی موجود ہے جو اعصابی نظام کے لیے انتہائی فائدہ مند ہے۔بیٹین جسم کو کسی بھی وجہ سے پیدا ہونے والی سوجن پر قابو پانے میں مدد دیتا ہے۔ کمزور افراد کو چاہئے کہ چقندر استعمال کریں کیونکہ یہ جسمانی کمزوری دور کرتا ہے اور اگر دبلے پن پر قابو پانا ہو تو یہ وزن بڑھانے میں بھی مدد دیتا ہے۔
قوتِ مدافعت میں اضافے کے لیے چقندر بے مثال ہے۔ چقندر کی چائے اعصاب کو سکون دیتی ہے اور اس کے اجزاء جسم میں مسرت پیدا کرنے والا ہارمون پیدا کرتے ہیں۔
چقندر کا شربت بلڈ پریشر کنٹرول کرتا ہے۔یہ ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ ساتھ ہائپر ٹینشن اور دل کے امراض میں فائدہ مند ہے۔خون کے سرخ خلیوں کی کمی کے باعث معالج حاملہ خواتین کو بھی چقندر کے زیادہ سے زیادہ استعمال کا مشورہ دیتے ہیں۔
مزید پڑھیں:نفسیاتی بیماری چیئروفوبیا میں مبتلا افراد خوشیوں سے دُور بھاگتے ہیں