سائنسدانوں نے زمین سے دور اپنی تباہی کی طرف بڑھنے والا سیارہ دریافت کر لیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سائنسدانوں نے زمین سے دور اپنی تباہی کی طرف بڑھنے والے ایک سیارے کو دریافت کیا ہے جس کا نام کیپلر 1658 بی رکھا گیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے سیارے نظامِ شمسی کی قسمت پر روشنی ڈالنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ماہرینِ فلکیات کی ٹیم نے ایک ایسے سیارے کی اہم دریافت کا سہرا اپنے سر لے لیا ہے جس کا مدار بگڑنے کے مراحل میں ہے کیونکہ سیارہ ایک عمر رسیدہ ستارے کے گرد چکر کاٹ رہا ہے۔ سیارے کی دریافت کیپلر خلائی دوربین کی مدد سے عمل میں لائی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:

جرمن کمپنی کا پاکستانی طلبہ کو مفت تربیت دینے کا اعلان

ماہرینِ فلکیات کا کہنا ہے کہ سیارے کو اگر ہم زمین یا مریخ سمجھیں تو اس کے ستارے کو سورج کا نام دیا جاسکتا ہے اور جو سیارہ دریافت کیا گیا ہے، اس کا ستارہ پھیل رہا ہے کیونکہ اس کے اختتام کا وقت بھی قریب ہے۔ سورج یعنی ستارہ پھیل کر بالآخر سیارے کو تباہ کردے گا۔

محققین کی ٹیم نے مؤقف اختیار کیا کہ جب ہمارا نظامِ شمسی اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگا، تو اس وقت ہماری زمین کی صورتحال بھی اس سیارے سے مختلف نہیں ہوگی۔ کم وبیش 5 ارب سالوں میں زمین سمیت بہت سے سیارے کچھ اسی قسم کی تباہی سے دوچار ہونے والے ہیں۔

تاہم کیپلر 1568 بی کم و بیش 30 لاکھ سال سے بھی کم وقت میں اپنے ہی ستارے کے پھیلاؤ کا شکار ہو اسی کا حصہ بن جائے گا جس سے سیارے کی تباہی مقدر بن جائے گی، تاہم زمین کی تباہی حتمی طور پر کب ہوگی؟ اس کے بارے میں سائنسدان کوئی واضح بیان دینے سے قاصر ہیں۔

اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج اپنی تمام ہائیڈروجن کو ہیلیم میں فیوژ کرنے کے بعد زمین مزید کتنا عرصہ زندہ رہے گی، اس کے بارے میں مختلف نظریات ہیں۔ تاہم حتمی طور پر کچھ بھی کہنا مشکل ہے تاہم کیپلر 1568 بی جیسے سیاروں کو دیکھنے سے ایسے نظریات کو مزید پختہ کیاجاسکتا ہے۔

 

Related Posts