سندھ حکومت اسمبلی میں تبدیلی کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے۔ایم پی اے سدرہ عمران

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سندھ حکومت اسمبلی میں تبدیلی کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے۔ایم پی اے سدرہ عمران
سندھ حکومت اسمبلی میں تبدیلی کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے۔ایم پی اے سدرہ عمران

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان تحریکِ انصاف کی رکنِ سندھ اسمبلی سدرہ عمران نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت اسمبلی میں تبدیلی کا سامنا کرنے سے خوفزدہ ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں رکنِ سندھ اسمبلی سدرہ عمران نے کہا کہ کراچی کے نمائندوں نے سوال و جواب کے دورانیے میں سندھ کابینہ کو پچھاڑ دیا۔

ٹوئٹر پیغام میں رکنِ سندھ اسمبلی سدرہ عمران نے ایک خبر بھی شیئر کی جس کے مطابق سندھ اسمبلی میں افسران کے تاخیری کے حربوں کے باعث کارروائی متاثر ہونے لگی ہے۔

Image may contain: 3 people, people sitting and indoor

شیئر کردہ خبر کے مطابق حکومتِ سندھ کے 22 محکموں نے اسمبلی کے 80 فیصد سوالات کے جوابات ہی نہیں دئیے جبکہ محکمہ صحت نے 310 میں سے صرف ایک سوال کا جواب دیا۔

خبر کے مطابق محکمہ بلدیات کے پاس 185 سوالات زیر التواء ہیں جبکہ محکمہ تعلیم کی طرف سے بھی 180 سوالات کے جوابات ارسال نہ کیے جاسکے۔ 

حکومتِ سندھ کے مجموعی طور پر 22 محکموں کو 1660 سوالات بھیجے گئے تھے جن میں سے صرف 328 سوالات کے جوابات اب تک اراکینِ سندھ اسمبلی کو موصول ہوئے۔

محکموں کی طرف سے سوالات کے جوابات نہ ملنے پر سندھ اسمبلی کی کارروائی متاثر ہو رہی ہے جبکہ اجلاسوں کے دوران سندھ کابینہ ایجنڈے میں سوالات شامل ہی نہیں کرتی۔ سب سے زیادہ سوالات محکمہ صحت کے پاس زیر التواء ہیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل شہرِ قائد میں عمارت گرنے کا ذمہ دار ذمہ دار سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کو قرار دے دیا گیا ، آباد کے مطابق عمارت غیر قانونی طور پر تعمیر کی گئی جس کے گرنے کا ذمہ دار ایس بی سی اے ہے۔

ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈویلپرز (آباد) نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے شہر کراچی میں عرصے سے غیر قانونی و غیر معیاری تعمیرات کا کوئی نوٹس نہیں لیاجو ان کی ناک تلے جاری ہے۔

مزید پڑھیں:  عمارت گرنے کے واقعے پر سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ذمہ دار قرار

Related Posts