راولپنڈی: سابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی نااہلی عدالت کی ایک پیشی کی مار جبکہ آرمی چیف کا از خود توسیع نہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں عوامی لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ آرمی چیف کا از خود توسیع نہ لینے کا فیصلہ خوش آئند ہے جبکہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے پاکستان کے نکلنے کا سہرا عمران خان کے سر ہے۔
پاکستان کو گرے لسٹ میں رکھنے کی ذمہ دار ن لیگی حکومت تھی۔شیریں مزاری
ٹوئٹر پیغام میں سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا کہ گرے لسٹس سے نکلنے کا کریڈٹ عمران خان حکومت اور سارے اداروں کو جاتا ہے۔ الیکشن کمیشن کی نااہلی کا فیصلہ ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ کی ایک پیشی کی مار ہے جبکہ فیصلہ مبہم اور غیر آئینی ہے۔
سابق وزیرِ داخلہ نے نااہلی کے فیصلے کے باعث حکومت پر کڑی تنقید کی۔الیکشن کمیشن کے عمران خان کو نااہل کرنے کے فیصلے کو آئینی سقم قرار دیتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ جیلوں سے بھاگنے والے عمران خان کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ رات ساڑھے 12 بجے اسلام آباد پولیس نے میرے گھر پر چھاپہ مارا جبکہ میں لال حویلی میں تھا۔ اسحاق ڈار کی آمد کے بعد پاکستان کی ریٹنگ مائنس سے کم کرکے ٹرپل سی دوسری بار ہوئی ہے۔ساری قوم عدالتی فیصلے کی منتظر ہے۔
رات12:30بجےاسلام آباد کی پولیس نےمیرےاسلام آباد کےگھرپرریڈکیاجبکہ میں لال حویلی میں تھا۔ڈارکی آمد کےبعدپاکستان کی ریٹنگ مائنس سےکم کرکےٹرپلC+دوسری بارگری ہےساری قوم سپریم کورٹ نیب کےترمیمی آرڈینیس پرفیصلےکی منتظرہےالیکشن کی تاریخ کافیصلہ چوک چوراہےمیں ہوگایامیزپر30نومبرسےپہلےہوگا
— Sheikh Rashid Ahmed (@ShkhRasheed) October 22, 2022
انہوں نے کہا کہ قوم نیب ترمیمی آرڈیننس پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی منتظر ہے۔ الیکشن کی تاریخ کا فیصلہ چوک چوراہے میں ہوگا یا میز پر، آئندہ ماہ 30 نومبر سے پہلے ہوگا۔