سرِ عام پھانسی کی قرارداد کا معاملہ: فیصل جاوید فواد چوہدری کے خلاف ہو گئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیراعظم چوروں کو کبھی بھی این آر او نہیں دیں گے،سینیٹرفیصل جاوید
وزیراعظم چوروں کو کبھی بھی این آر او نہیں دیں گے،سینیٹرفیصل جاوید

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: سینیٹر فیصل جاوید  قومی اسمبلی میں  بچوں سے زیادتی اور قتل پر سرِ عام پھانسی دینے کی قرارداد کی مذمت کرنے پر وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی  فواد چوہدری کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں۔ 

سماجی  رابطے کی ویب سائٹ  ٹوئٹر پر گزشتہ روز وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری کی مذمت پر ردِ عمل دیتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے سوال کیا کہ جن بچوں سے زیادتی ہوتی ہے، ان کی عزتِ نفس کا کیا ہوگا؟

فواد چوہدری کو جواب دیتے ہوئے سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ ایک بچہ جنسی زیادتی کے اندوہناک عمل سے گزرتا ہے، کیا یہ ظالمانہ فعل نہیں؟ کیا اسے بربریت کانام نہیں دیاجاسکتا؟

اپنے ٹوئٹر پیغام میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ انسانی حقوق صرف انسانوں کے لیے ہوتے ہیں جبکہ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے انسانوں کے زمرے میں نہیں آتے۔ وہ انسان ہوتے ہی نہیں ہیں۔

سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ یہ جانور ظلم کی شدید شکل کو اختیار کرتے ہوئے بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں، اس لیے وہ شدید سزا کے مستحق ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے سرعام سزائے موت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا  کہ سر عام پھانسی اسلامی تعلیمات اور آئین کے منافی ہے۔

وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے دو روز قبل  اپنے بیان میں کہا  کہ 1994ء میں سپریم کورٹ سرعام پھانسی کی سزا کو غیر آئینی قرار دے چکی ہے۔عدالت کہہ چکی ہے کہ سرعام پھانسی آئین کیساتھ شریعت کی بھی خلاف ورزی ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی وزیر قانون کی  سرعام پھانسی دینے کی مخالفت 

Related Posts