سائنسی تحقیق سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ زمین پر حجم کے اعتبار سے یا تو بڑے جانداروں کا راج ہے یا پھر خوردبینی جانداروں کی حکمرانی جن میں جرثومے اور درخت نمایاں ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نئی سائنسی تحقیق میں زمین کے بائیو ماس کو موضوع بنایا گیا ہے جس سے مراد زمین پر موجود جانوروں اور پودوں کی کمیت لی جاسکتی ہے۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یا تو یہاں دیوہیکل جانداروں کی حکمرانی ہے یا پھر جرثوموں کا راج ہے۔
موٹاپے سے سرجری کے بغیر چھٹکارہ پائیں
محققین کا کہنا ہے کہ زمین پر اس پیٹرن کی دریافت حیرت انگیز رہی۔ رٹگرز کے ماہرین کی پلوس ون نامی سائنسی جریدے میں شائع تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ زمین کے بایو ماس میں جرثومے اور درخت نمایاں ہیں۔
سروے کے نتائج مرتب کرنے میں 5 سال لگے۔ محققین کا کہنا ہے کہ تمام جانداروں کے سائز اور بائیو ماس کے اعدادوشمار کا تجزیہ کیا گیا۔ مٹی کے آثار اور بیکٹیریا سے لے کر نیلی وہیل اور سیکوئیا کے درختوں تک ہر چیز کا تخمینہ لگایا گیا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تمام نوع کے گروہوں میں بڑے اور چھوٹے جانداروں کا غلبہ سمندری ماحول کی نسبت زمین پر رہنے والے جانداروں میں زیادہ واضح رہا۔ مطالعے سے پتہ چلتا ہے کہ ماحولیاتی ارتقاء بھی اس کی وجہ ہوسکتا ہے۔