کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا، جس کے مطابق شرح سود 9اعشاریہ 75پر بر قرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کی جانب سے میڈیا پر اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 9 اعشاریہ 75 پر برقرار رہے گی،انہوں نے کہا کہ مہنگائی کم کرنے اور پائیدار معاشی ترقی کے لیے اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ماہانہ بنیاد پر قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا اور بینک تجارتی خسارہ کم ہونے کی توقع ہے۔آئل کی قیمتوں پرہمارا کوئی کنٹرول نہیں ہے، مہنگائی کی رفتار تھمنے کی امید ہے۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مزید کہا کہ رواں سال جولائی تا دسمبرافراط زر9 اعشاریہ 8 فیصد رہا، دسمبرمیں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 1 اعشاریہ 93 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا اور تجارتی خساروں میں آنے والے دنوں میں کمی ہوگی۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہماری گروتھ مستحکم ہے، نومبراور دسمبرمیں مہنگائی نہیں بڑھی، ایکٹ پاس ہونے سے بجٹ خسارہ مزید کم ہوگا، مہنگائی کی رفتارتھوڑی کم ہوگی۔
مزید پڑھیں: گھریلو صارفین کیلئے بجلی 95 پیسے مہنگی کیے جانے کی تیاریاں