اسٹیٹ بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک سطح تک کم ہوگئے

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے پاس موجود غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک سطح تک کم ہوگئے۔ملک میں اس وقت ڈالر کی شدید کمی ہے اور حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف کے تعطل کا شکار بیل آؤٹ پروگرام کو بحال کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

مرکزی بینک نے کہا کہ 27 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران غیر ملکی قرضوں کی ادائیگیوں کی وجہ سے اس کے ذخائر 592 ملین ڈالر گر کر 3,086.2 ملین ڈالر رہ گئے۔

مرکزی بینک کے بیان میں کہا گیا ہے کہ کمرشل بینکوں کے پاس موجود ذخائر 5,655.5 ملین ڈالر ہیں جو کہ SBP کے ذخائر سے 2.6 بلین ڈالر زیادہ ہیں، جس سے ملک کے کل ذخائر 8,741.7 ملین ڈالررہ گئے۔

اسٹیٹ بینک پاس موجود زر مبادلہ کے ذخائر ہر ہفتے نئی نچلی سطح کو چھو رہے ہیں اور حکومت آئی ایم ایف کے مطالبات کو پورا کر کے خود کو محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہی ہے، اشیاء کی قیمتوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

بدھ کو پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس (PBS) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، اشیاء کی قیمتوں میں گزشتہ سال کے اسی مہینے کے 13 فیصد کے مقابلے میں 27.6 فیصد اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیں:اسٹاک مارکیٹ میں 113.56 پوائنٹس کا اضافہ

موجودہ صورتحال کی وجہ سے، مرکزی بینک نے لیٹر آف کریڈٹ (LCs) کے اجراء پر بھی پابندی لگا دی ہے، جس کے نتیجے میں ٹیکسٹائل سے لے کر آٹوموبائل تک کاروبار مکمل یا جزوی طور پر بند ہو گیا ہے۔ اس سے سپلائی چین میں خلل پڑ رہا ہے، جو بالآخر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے گا۔

Related Posts