بختاور زرداری کی منگنی میں کورونا رپورٹ لازمی، سیاستدانوں کا شدید ردِ عمل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بختاور زرداری کی منگنی میں کورونا رپورٹ لازمی، سیاستدانوں کا شدید ردِ عمل
بختاور زرداری کی منگنی میں کورونا رپورٹ لازمی، سیاستدانوں کا شدید ردِ عمل

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سابق صدر آصف زرداری کی صاحبزای بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب میں کورونا رپورٹ ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا ہے جس پر ملکی سیاستدانوں اور عوام کا شدید ردِ عمل سامنے آگیا۔

تفصیلات کے مطابق بلاول ہاؤس میں ہونے والی بختاور بھٹو زرداری کی منگنی کی تقریب میں شریک مہمانوں کیلئے کورونا وائرس منفی ٹیسٹ کی رپورٹ ساتھ لانا ضروری ہے جبکہ بختاور زرداری کی منگنی پنجاب سے تعلق رکھنے والے سونے کے تاجر محمود چوہدری سے طے ہوئی ہے جو 27 نومبر کو ہوگی۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے کورونا وائرس کی صورتحال کے پیشِ نظر صرف کورونا منفی رپورٹ ساتھ لانے والے مہمانوں کو تقریب میں شرکت کی اجازت دی جبکہ پی پی پی سمیت دیگر سیاسی جماعتیں گلگت بلتستان اسمبلی کے انتخابات سے قبل بڑے بڑے جلسے کرچکی ہیں۔

جلسوں کے دوران ملک بھر سے کارکنان کو شرکت کی دعوت دی گئی جس کیلئے کورونا ایس او پیز کا کوئی خیال نہیں رکھا گیا۔ جلسوں کو کورونا پھیلانے کا سب سے بڑا سبب قرار دیا جارہا ہے۔ اس حوالے سے امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کا دوہرا معیار ہے۔

امیر جماعتِ اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ جلسوں میں غریب عوام کو بلا کر ان میں کورونا تقسیم کیا گیا اور جب گھر کی تقریب آئی تو ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا۔ کیا سیاسی کارکنان انسان نہیں ہوتے کہ انہیں جلسوں میں بلا کر کورونا کی طرف دھکیلا گیا؟ صرف اپنے آپ کو بچانے کیلئے گھر کی تقریب میں ٹیسٹ کیوں لازمی کیا گیا؟

 پی ٹی آئی کے رکنِ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا کہ میں بختاور زرداری اور محمود چوہدری کی منگنی پر آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو مبارکباد دیتا ہوں، تاہم انہیں ذمہ دار سیاستدان کی حیثیت سے کورونا روکنے کیلئے منگنی کی تقریب انتہائی سادگی سے منعقد کرنی چاہئے تھی جس میں 2 خاندانوں کے اہلِ خانہ شریک ہوتے۔

رکنِ سندھ اسمبلی جمال صدیقی نے کہا کہ گلگت بلتستان سے قبل پی ڈی ایم پلیٹ فارم سے بھی ہزاروں کے اجتماعات منعقد کرائے گئے اور کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑائی گئیں۔ کیا آپ کو غریب کارکنان کی کوئی فکر نہیں؟ جبکہ عوام نے بھی پی پی پی کے دوہرے معیار کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

عوام الناس کی اکثریت کا کہنا ہےکہ ایک جانب تو شادی ہالز اور تعلیمی اداروں کے بند کرنے پر غور ہو رہا ہے اور لوگوں سے روزگار چھینا جارہا ہے جبکہ دوسری جانب سندھ حکومت کی حکمرانی کا فائدہ اٹھانے کیلئے بلاول ہاؤس میں تقریب ہوگی، عدالتوں کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کا نوٹس لینا ہوگا۔ 

یہ بھی پڑھیں: بختاور بھٹو زرداری کے ہونے والے دولہا کی تصویر منظرِ عام پر آگئی

Related Posts