انہیں ہٹانا دو منٹ کا کام نہیں، مگرسیاسی شہید نہیں بننے دیں گے، مریم نواز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

انہیں ہٹانا دو منٹ کا کام نہیں، مگرسیاسی شہید نہیں بننے دیں گے، مریم نواز
انہیں ہٹانا دو منٹ کا کام نہیں، مگرسیاسی شہید نہیں بننے دیں گے، مریم نواز

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور:پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ انہیں ہٹانا دو منٹ کا کام ہے لیکن ہم نہیں چاہتے انہیں سیاسی شہید بننے کا موقع ملے،ہم ان کی تین سال کی نا اہلی او رنا لائقی کا بوجھ کیوں اٹھائیں تاکہ ذمہ داری ہمارے اوپر آ جائے۔

تحریک انصاف اسی بوجھ کے ساتھ عام انتخابات میں جائے گی اور ہم اسے فرار کا راستہ نہیں دیں گے، کون نہیں چاہتا کہ اس کی حکومت نہ بنے لیکن ہم وقتی فائدہ نہیں اٹھانا چاہتے اس سے ہمارے بیانیے کی بھی نفی ہو گی۔

پاکستان نے جو سفر کرنا تھا کر لیا اب ملک کو آئین و قانون کے مطابق ہی چلایا جائے، اداروں کو اپنی آئینی کردار تک محدود ہونا چاہیے اور حکومتوں کے بننے او ر گرانے میں ان کا کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے۔

عمران خان کو شہباز شریف سے خوف ہے اور وہ شہبازشریف کو اپنے متبادل کے طورپر دیکھتاہے،جو نالائقی اورنہ نا اہلی قوم کے سامنے آئی اس کے بعد اس کا شہبازشریف سے ڈرنا بنتاہے۔

نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے پنجاب میں اورنج لائن، میٹرو بسوں، توانائی اور شاہراہوں کے منصوبے مکمل کئے لیکن ان پر کرپشن کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔

جب یہ شریف خاندان کے فیملی بزنس پر الزامات لگاتے ہیں تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ان کے پاس کہنے کو کچھ نہیں۔ مسلم لیگ (ن) کا وہی بیانیہ ہے جو نواز شریف کا بیانیہ ہے، شہباز شریف طبیعت کے اعتبار سے اگرچہ تھوڑے مختلف ہیں لیکن وہ بھی بیانیہ نواز شریف کا ہی مانتے ہیں۔

اگر شہباز شریف اپنے بھائی سے دھوکہ کرتے تو آج وہ وزیر اعظم ہوتے اور انہیں سیاسی انتقام کا نشانہ نہ بننا پڑتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے میاں صاحب کے حکم پر کراچی کا دورہ ملتوی کیا ہے کیونکہ ہم ایک سیٹ کی خاطر عوام کی زندگیوں کو خطرے میں نہیں ڈالنا چاہتے تھے۔

دورے کو ملتوی کرنے کا ہرگز اور کوئی مقصد نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی آئی کے بیانیے نے اس حکومت کو جتنا نقصان پہنچایا ہے یہ اس کا ازالہ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سے ابھی کوئی رابطہ نہیں ہوا، میں پہلے بھی کہہ چکی ہوں کہ پیپلز پارٹی ہرگز میرا ہدف نہیں ہے اور میں اپنے اہداف کو اچھی طرح جانتی ہوں۔

الزام در الزام اور ایک دوسرے کی ذات پر کیچڑ اچھالنے کے کھیل میں شامل نہیں ہونا چاہتی، میرے بلاول زرداری کے ساتھ اچھے تعلقات تھے۔ اپنی نا لائقیوں اور حرکتوں کی وجہ سے اس حکومت کی حالت انتہائی مخدوش ہے۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے بہت سے لوگ ہمار ے ساتھ رابطے میں ہیں اور سینیٹ انتخابات کے موقع پر بھی ہمارے ساتھ ٹکٹ کی بات کر رہے تھے۔ یہ کہتے تھے کہ مسلم لیگ(ن) ٹوٹ رہی ہے اور ٹوٹ جائے گی لیکن ہر طرح کے سیاسی انتقام کے باوجود مسلم لیگ (ن) نہیں ٹوٹی۔

Related Posts