آج رہائی کل دو تہائی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سول نافرمانی کی تحریک میں حصہ لینے کے دوران گرفتاری دینے کے بعد پی ٹی آئی کے رہنماؤں اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کی حالیہ رہائی نے پاکستان میں سیاسی گفتگو کی ایک نئی لہر کو جنم دیا ہے۔

قبل ازیں پی ٹی آئی کے چیئرمین وسابق وزیر اعظم عمران خان نے جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا تھا، جس میں تحریکِ انصاف ارکان سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ موجودہ حکومت کے خلاف احتجاج کے طور پر جیل بھرو تحریک کا حصہ بنیں اور گرفتاریاں دیں۔ اس تحریک کے نتیجے میں جہاں پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں کی گرفتاری ہوئی، وہیں اس سے ملک میں جاری سیاسی کشیدگی کو بھی سامنے آئی۔

موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف کو پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی مخالفت کا سامنا ہے، جن میں سے کئی کو پہلے ہی تحریک میں شمولیت کے الزام میں گرفتار کیا جا چکا ہے۔ فواد چوہدری، شہباز گل اور سینیٹر اعظم سواتی جیسی شخصیات کو بھی حراست میں لیا گیا تھا جو سابق وزراء رہ چکے ہیں۔

تمام تر سیاسی رسہ کشی کے مابین  پی ٹی آئی اب ایک نئے نعرے کے ساتھ سامنے آئی ہے  جسے رہائی اور پھر 2 تہائی کا نام دیا گیا جس کا مطلب جیل سے رہا ہونا اور پھر انتخابات میں دو تہائی اکثریت حاصل کرنا قرار دیا جاسکتا ہے۔ تاہم یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ محض پیشین گوئیاں اور مفروضے ہیں جنہیں فی الوقت حقیقت قرار دینا ناانصافی ہوگی۔آنے والا وقت ہی بتائے گا کہ تحریکِ انصاف کو اقتدار ملتا ہے یا نہیں۔

پاکستانی عوام کے لیے ضروری ہے کہ وہ آئندہ عام انتخابات میں ایسی تحریکوں کی اہمیت اور اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچانیں۔ باخبر اور ذمہ دارانہ ووٹنگ سے ہی ملک ترقی کر سکتا ہے اور ایک بہتر مستقبل پر ملکیت کا دعویٰ بھی کیا جاسکتا ہے۔

تحریکِ انصاف رہنماؤں کی حالیہ رہائی ایک موضوع بحث رہی ہے، یہ پاکستان کے بڑے سیاسی منظر نامے کا صرف ایک چھوٹا سا حصہ ہے۔ من حیث القوم ہماری یہ کوشش ہونی چاہئے کہ پرامن سیاسی گفتگو کو فروغ دیں تاکہ ایک نئے اور روشن کل کی طرف آگے بڑھا جاسکے۔

گزشتہ ادوارِ حکومت میں عوامی مسائل حل طلب رہے۔ عوام آج مسائل کے حل کیلئے عمران خان سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی جانب دیکھ رہے ہیں۔ آئندہ عام انتخابات میں حقِ رائے دہی کا استعمال اور درست امیدوار کو ووٹ دینا دونوں بے حد اہمیت کے حامل ہیں۔

Related Posts