پی ایس ایل کی سیکیورٹی کا مسئلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

پاکستان سپر لیگ ٹی 20 کی دنیا کی ایک کامیاب لیگ ہے اور اب تک پاکستان میں اس کا انعقاد بے حد کامیاب رہا ہے، لیکن اس بار پنجاب کی صوبائی حکومت کے ساتھ کچھ اختلافات کے باعث سیکورٹی کے حوالے سے خدشات پیدا ہوگئے ہیں، اگرچہ ان سطور کی تحریر تک یہ ابتدائی خبر موصول ہوئی ہے کہ لیگ انتظامیہ کا صوبائی حکومت کے ساتھ سمجھوتا طے پا گیا ہے، جو خوش آئند بات ہے۔

صوبائی حکومت کے ساتھ اختلافات کے سمے پی سی بی نے پی ایس ایل کی تمام چھ فرنچائزز کے مالکان کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ بلائی تاکہ انہیں پنجاب حکومت کی جانب سے لاہور اور راولپنڈی میں ہونے والے میچوں کی سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے 450 ملین روپے کی رقم کے مطالبے سے آگاہ کیا جا سکے۔

پنجاب حکومت نے پی سی بی کی ماضی کی پریکٹس کے مطابق پی ایس ایل کے لیے پہلے سے ادا شدہ 50 ملین روپے کے علاوہ 450 ملین روپے کا بل جمع کرایا ہے، تاہم اس بار نگران حکومت کی جانب سے اخراجات میں حصہ لینے سے انکار کیا گیا ہے۔ پی ایس ایل فائنل لاہور میں کھیلا جانا ہے، علاوہ ازیں لاہور میں کچھ اور میچوں کے ساتھ ساتھ راولپنڈی میں بھی شائقین شیڈول میچوں کے ٹکٹ پہلے ہی خرید چکے ہیں، اختلاف کے باعث یہ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یہ میچز پنڈی اور لاہور سے کراچی شفٹ کیے جا سکتے ہیں۔

پی سی بی حکام کے مطابق سندھ حکومت پی سی بی سے سیکیورٹی کے اخراجات کا حصہ ادا کرنے کی ضرورت نہیں سمجھتی اور اسے صرف سیکیورٹی اہلکاروں کی دیکھ بھال کے لیے معاوضے کی ضرورت ہے (تقریباً 30 ملین روپے) جبکہ پی سی بی پنجاب میں کیٹرنگ کا بل بھی ادا کرنے کے لیے تیار ہے، لیکن وہ سیکیورٹی کی ادائیگی سے گریزاں ہے، جسے وہ مقامی حکومت کی ذمہ داری سمجھتی ہے۔

یہ پہلی بار ہوا ہے کہ صوبائی حکومت نے سیکورٹی کی مد میں کرکٹ بورڈ سے رقم طلب کی ہے۔ اگر پی سی بی کو سیکیورٹی کے لیے ادائیگی کرنا پڑتی ہے تو مالی بوجھ کا انتظام فرنچائز مالکان کو بھی کرنا پڑے گا، ایسی صورت میں ظاہر ہے کہ فرنچائز مالکان بقیہ میچز کیلئے کراچی کو ترجیح دیں گے۔ چیئرمین پی سی بی منیجنگ کمیٹی نجم سیٹھی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے رابطہ کر کے معاملے سے آگاہ کیا، جنہوں نے انہیں مسئلے کے حل کی یقین دہانی کرائی ہے۔ یہ معاملہ کس طرح سلجھتا ہے یہ تو وقت بتائے گا تاہم اختلاف رائے پر شائقین کرکٹ پریشان ضرور ہیں۔

Related Posts