تقریر کرناآسان ہے بتایاجائے حکومت نے عملی اقدام کیااٹھائے؟بلاول بھٹو

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تقریر کرناآسان ہے بتایاجائے حکومت نے عملی اقدام کیااٹھایا؟بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سیلیکٹڈ حکومت تقریر کے گُن گا رہی ہے، تقریر کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آپ نے عملی اقدام کیا اٹھایا؟

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سیہون: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت  تقریر کے گُن گا رہی ہے، تقریر کرنا آسان ہوتا ہے لیکن آپ نے عملی اقدام کیا اٹھائے؟

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پر حملے سے لے کر تقریر تک خان صاحب نےکیا کیا؟ پاکستان کے عوام سوال اٹھا رہے ہیں کہ کشمیر پر حملے بعد وزیراعظم نے کتنے ممالک کا دورہ کیا، انہوں نے چند باتیں اقوام متحدہ میں کی ہیں اور اس کے علاوہ اور کیا کیا؟

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ عمران خان کو کشمير کی متنازع حيثيت کا معاملہ اٹھانا چاہيے تھا اور کشميری بہن بھائيوں کے جمہوری حق پر بات کرنا چاہيے تھی، عمران خان دنيا ميں اپنا کيس خود ہی کمزور کر رہے ہيں۔

بلاول بھٹوزرداری کا کہنا تھا کہ کشمیر 50 دن سے اوپن ائیر جیل بنی ہوئی ہے، وزیراعظم عمران خان کشمیر کو اپنی پی آر کیلئے استعمال نہ کریں جب کہ وزیراعظم کی تقریر پری سلیکٹڈ تھی، وزیراعظم کو انسانی حقوق کے ساتھ یواین کی قرادادوں پر فوکس ہونا چاہیے تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کشمیری بہن بھائیوں پر حملہ ہوا ہے، وزیر اعظم بے بسی سے کہتے ہیں میں کیا کروں؟ یہ عوام کے لیے مایوس کن ہے۔ کشمیر کے مسائل کا حل نکالنا ہے، ہم ان کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اقوام متحدہ ميں کشمير کے سياسی قيديوں کی بات کی لیکن اب وزيراعظم سے ان کے ملک ميں سياسی قيديوں کا بھی سوال ہوگا۔ پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہمیں مل کر کام کرنا پڑے گا لیکن ہم عمران خان کے ساتھ کام نہیں کر سکتے کیونکہ صاف نظر آ رہا ہے یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے۔

پی پی چیئرمین کا کہنا ہے کہ کاش ملک میں  احتساب کا عمل چل رہا ہوتا، ملک کو اصل احتساب کی ضرورت ہے، یہ احتساب کا عمل نہیں بلکہ سیاسی انتقام کا چل رہا ہے اور یہ عوام دشمن حکومت ہے، ہم ملک بھر میں احتجاجی جلسے کریں گے اور ہم عوام دشمن،  نااہل حکومت کو گھر بھیجیں گے۔

Related Posts