پرویز مشرف غداری کیس: جسٹس وقار احمد سیٹھ خصوصی عدالت کے نئے سربراہ مقرر

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Pervez-Musharraf
Pervez-Musharraf

حکومت نے پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کو سابق صدر جنرل پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی خصوصی عدالت کا نیا سربراہ مقرر کردیاہے۔

اس سے قبل سماعت کرنے والی جسٹس طاہرہ صفدر کی ریٹائرمنٹ کے بعد حکومت کی طرف سے خصوصی عدالت کے سربراہ مقرر کیے جانے والے جسٹس وقار احمد سیٹھ نے سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 14 سال گزرنے کے باوجود زلزلے کے زخم آج تک مندمل نہیں ہوئے۔شاہ محمود قریشی

خصوصی عدالت میں غداری کیس کی سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل نے درخواست کی کہ سابق صدر ڈینگی کا شکار ہونے کے باعث سماعت میں حاضر نہیں ہوسکتے، لہٰذا انہیں حاضر ہونے کے لیے وقت دیا جائے۔

جسٹس وقار احمد سیٹھ نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ 24 اکتوبر سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت کی جائے گی جبکہ ہفتے کے روز بھی سماعت ہوگی۔ خصوصی عدالت نے فریقین کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت سے قبل تحریری دلائل اور متعلقہ دستاویزات بھی جمع کروائیں۔ 

یاد رہے کہ اس سے قبل سابق آرمی چیف اور آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ پاکستان جنگ کا حامی نہیں ہے لیکن بھارت کارگل اور 27 فروری کے واقعات سے بالکل کوئی سبق نہیں سیکھ سکا۔

اے پی ایم ایل (آل پاکستان مسلم لیگ) کے یوم تاسیس کے موقعے پر پارٹی عہدیداران اور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ بھارت کی فوج شاید کارگل کی جنگ بھول چکی ہے لیکن ہم اسے یاد دلا سکتے ہیں کہ بھارت کو ہم سے شدید شکست کا خطرہ تھا۔

مزید پڑھیں: بھارت نے کارگل کی جنگ اور 27 فروری کے واقعے سے سبق نہیں سیکھا۔ پرویز مشرف

Related Posts