کسانوں کو کار سے روند کر قتل کرنے کا کیس، بھارتی وزیر کے بیٹے کی ضمانت منظور

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

بھارتی سپریم کورٹ کا مبینہ پاکستانی شہری کو 7 سال بعد رہا کرنے کا حکم
بھارتی سپریم کورٹ کا مبینہ پاکستانی شہری کو 7 سال بعد رہا کرنے کا حکم

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے کسانوں کو کار سے روند کر قتل کرنے کے سنگین کیس میں بھارت کی مرکزی حکومت کے وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے آشیش مشرا کی 2 ماہ کیلئے عبوری ضمانت منظور کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے لکھیم پور کھیری کیس میں عبوری ضمانت کا فیصلہ سناتے ہوئے بھارت کے مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے کو ریلیف دے دیا۔ آشیش مشرا پر متعدد کسانوں کو کار سے روند کر قتل کرنے کا الزام ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

امریکا کا پاکستان کو دی گئی امداد پر چیک اینڈ بیلنس کا اعلان

گزشتہ پیشی کے موقعے پر بھارتی سپریم کورٹ نے ریمارکس دئیے کہ جب تک کیس ختم نہیں ہوجاتا، کسی کو جیل میں رکھنا ٹھیک نہیں ہے۔آشیش مشرا کو 1 سال سے زائد عرصے تک جیل کی ہوا کھانی پڑی، جس پر ملزم کو ضمانت دے دی گئی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کی عبوری ضمانت مشروط طور پر منظور کی۔ کیس کی سماعت کے علاوہ ملزم پربھارتی ریاست اتر پردیش میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔عدالت کو اپنے پتے اور متعلقہ تھانے سے بھی مسلسل آگاہ رکھنا ہوگا۔

 مرکزی وزیر اجے کمار مشرا کے بیٹے کے خلاف کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ نے آشیش مشرا کے علاوہ دیگر ملزمان کو بھی ضمانت پر رہائی دینے کا حکم دے دیا۔ کیس کی نگرانی کی ذمہ داری بھی سپریم کورٹ نے لے لی۔

 

Related Posts