عمران خان نے پاکستان کی سیاست کا نظریہ تبدیل کردیا ہے،ثمر علی خان

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

ثمر علی خان پاکستان تحریک انصاف کی ایک نمایاں شخصیت ہیں اور انہیں پارٹی کا بانی رکن سمجھا جاتا ہے۔ وہ ڈیزائن گروپ پریکٹس کے سی ای او اور معمار بھی ہیں،ایم ایم نیوز سے گفتگو میں انہوں نے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال، آئندہ سینیٹ انتخابات ، اپنی مصروفیات اور زندگی کی اہم کامیابیوں کے حوالے سے بات چیت کی جس کا احوال پیش خدمت ہے۔

ایم ایم نیوز: ملک میں دیگر جماعتوں کی موجودگی میں آپ پی ٹی آئی میں کیوں شامل ہوئے؟
ثمر علی خان: پہلی بار 1995 میں عمران خان سے میری ملاقات ہوئی اور میں واقعتاً ان کی سوچ اور ملک کے لئے ان کے وژن سے متاثر ہوا اور مجھے لگا کہ یہی وہ جماعت ہے جو ملک میں حقیقی تبدیلی لاسکتی ہے اس لئے میں نے 1996 میں تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی۔

ایم ایم نیوز: کیا آپ ملک کی موجودہ صورتحال اور پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں؟
ثمر علی خان: تبدیلی سفر ہے، منزل نہیں، یہ ایک مستقل عمل ہے۔ ہماری پارٹی کا منصوبہ طویل مدتی ہے، ہم وقتی منصوبے نہیں بنارہے بلکہ نظام تبدیل کررہے ہیں۔

ہمارے سیاسی حلقوں میں بہت سارے عناصر موجود ہیں ، جو ملک کی ترقی میں رکاوٹ ہیں۔ عمران خان نے پاکستان کی سیاست کا نظریہ تبدیل کردیا ہے، لوگ اب اچھی طرح جان چکے ہیں کہ ہر ایک کو ان کے اعمال کا جوابدہ ٹھہرایا جائے گا۔ پی ٹی آئی قائدین اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حکومتی اقدامات کے ثمرات اور فرق قوم کو جلد محسوس ہوگا۔

ایم ایم نیوز: آپ کے نزدیک سیاست میں کامیابی اور حکومت میں شمولیت کے بعد عوام کیلئے سب سے ضروری اقدام کون سا ہے؟
ثمر علی خان: تحریک انصاف کی اولین ترجیح پاکستان کے عوام کو بہترین معیار زندگی کی فراہمی ہے اور اس عزم کو پورا کرنے کے لئے میں سمجھتا ہوں کہ حکومت میں شامل ہونے کے بعد ملازمت کے مواقع پیدا کرنا سب سے اہم اقدام ہے۔

اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی حکومت نے تعمیراتی صنعت ، سیاحت کی صنعت اور ٹیکسٹائل کی صنعت کو زندہ کرکے بے روزگاری کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائے ہیں تاہم میں یہاں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ غیر ملکی قرضہ ملک کی معیشت پر ایک بہت بڑا بوجھ اور بے روزگاری کا مقابلہ کرنے میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

ایم ایم نیوز:سینیٹ انتخابات میں اوپن بیلٹ کے طریقۂ کار پر آپ کی کیا رائے ہے؟ کیا خفیہ رائے شماری درست نہیں؟
ثمر علی خان: سینیٹ الیکشن میں شفافیت ضروری ہے،آزادانہ ، منصفانہ اور شفاف انتخابات جمہوریت اور جمہوری اداروں کو مستحکم کرنے میں مدد کرتے ہیں اور حکومت کی انتخابی اصلاحات سینیٹ انتخابات سمیت انتخابات کی ساکھ ، غیر جانبداری اور شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرتی ہیں تاہم ہمارے آئین کے مطابق خفیہ رائے شماری کا طریقہ کار رائج ہے اور اگر ہم کھلی رائے شماری کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں تو قانونی طور پر ایک ترمیم کی جانی چاہیے۔

ایم ایم نیوز:حالیہ ضمنی انتخابات میں تحریکِ انصاف کوئی خاص کامیابی اپنے نام نہیں کرسکی، خاص طور پر صوبہ سندھ میں، اس پر کیا کہنا چاہیں گے؟
ثمر علی خان: مجھے سچ میں محسوس ہوتا ہے جب تک کہ آپ حکومت میں نہ ہوں ، آپ کے پاس کوئی اختیار نہیں ہوتا۔ پسماندہ علاقوں کے لوگ عام طور پر ان سیاست دانوں کو ووٹ دیتے ہیں جو پہلے ہی اقتدار میں ہوں، انہیں کسی دوسری پارٹی کے نظریات یا منشور نظر نہیں آتے ۔ روٹی اور کپڑا ان کی بنیادی ضروریات ہیں اور اسی بنیاد پر وہ ووٹ دیتے ہیں۔

ایم ایم نیوز: آپ ڈیزائن گروپ پریکٹس کے سی ای او بھی ہیں۔ یہ بتائیے کہ ملک میں تعمیرات کا شعبہ کن مشکلات سے دوچار ہے؟
ثمر علی خان: ہمارا تعمیراتی نظام اب ناکارہ ہوچکا ہے۔ چین میں فرش بنانے میں صرف ایک دن لگتا ہے اور پاکستان میں اسے لگ بھگ تین ماہ لگتے ہیں۔ ہمیں تعمیراتی صنعت کو بحال کرنے کے لئے جدید میکانزم کو اپنانا ہوگا ، دوسری طرف ہماری لیبر ہنر مند یا تربیت یافتہ نہیں ہے۔ ہمیں اپنے مزدوروں کو بھی تربیت دینا ہوگی جو تعمیراتی صنعت کو فروغ دیں گے۔

ایم ایم نیوز: آپ اپنے کنبے کے ساتھ وقت گزارنے کا انتظام کیسے کرتے ہیں؟
ثمر علی خان: سیاست ایک کل وقتی کام ہے جو مکمل توجہ وقت مانگتا ہے لیکن خاندان کے ساتھ وقت گزارنا سب سے اہم چیز ہے تاہم میں ہمیشہ اس میں ناکام رہا اورکمائی کا ایک ذریعہ ہونا چاہئے تواس وجہ سے میرا شیڈول ایک عام سیاستدان سے زیادہ مصروف ہے۔

ایم ایم نیوز:شریکِ حیات کے طور پر آپ نے عتیقہ اوڈھو کو منتخب کیا، ان سے ملاقات اور پھر شادی تک معاملات کیسے پہنچے؟
ثمر علی خان: یہ محبت کا معاملہ تھا، عتیقہ اوڈھو سے پہلی بار 2003 میں ملاقات ہوئی اور ان کی خوبصورتی نے مجھے متاثر کیا اور وہ ایک حقیقی وقت کی کارکن ہیں ، یہی وہ چیز ہے جو مجھے سب سے زیادہ پسند ہے۔ میں ان کی سرگرمیوں کی وجہ سے ان کی طرف راغب ہوا ۔ انہوں نے مختلف تنظیموں کے ساتھ مختلف موضوعات کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لئے کام کیا ،میں ان سے شادی کرکے خوش ہوں۔ مجھے گھر میں ہونا پسند ہے۔

ایم ایم نیوز: کورونا وائرس نے آپ کی کاروباری زندگی کو کس حد تک متاثر کیا؟
ثمر علی خان: کورونا وائرس کے اثرات کی وجہ سے ہم نے اپنے وسائل کو کم آمدنی کے ساتھ آسانی سے چلانے کے لئے پہلے سے کہیں زیادہ محنت کی، ہم نے مہلک وائرس سے بچنے کے لئے ہمیشہ معیاری آپریٹنگ طریقہ کار پر عمل کیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم کورونا کے اثرات سے بچ گئے۔

ایم ایم نیوز: کیا پی ٹی آئی کراچی اور سندھ میں گروپ بندی موجود ہے؟
ثمر علی خان: گروہ بندی ہر جگہ، یہاں تک کہ گھر میں بھی ہوتی ہے، یہ انسانی فطرت ہے۔ مسئلہ اس وقت شروع ہوتا ہے جب کوئی پارٹی کے نظریہ کے خلاف سازشیں شروع کردے۔ ہاں تحریک انصاف میں گروپس موجود ہیں،اختلافات بھی موجود ہیں لیکن ہمارے قائد عمران خان ہمیشہ ان کو سنتے ہیں اور حل تلاش کرتے ہیں۔

ایم ایم نیوز: تحریک انصاف میں آپ کی پسندیدہ شخصیت؟ کون اور کیوں ہے؟
ثمر علی خان: تحریک انصاف میں بہت سی پسندیدہ شخصیات ہیں تاہم میرے بچپن کے ایک دوست بابر تجمل میرے سب سے قریب تھے، بدقسمتی سے کچھ دن پہلے ہی ان کاانتقال ہوگیا، ہم ایک ساتھ تعلیم ، کاروبار اور شادی سمیت سب کچھ ساتھ کیا۔

ایم ایم نیوز: آج کی نوجوان نسل کو جو سیاست یا کاروبار میں آنا چاہے، انہیں کیا پیغام دینا چاہیں گے؟
ثمر علی خان: تعلیم ، بڑی سوچ اور وفاداری، یہ چیزیں ہماری نوجوان نسل کے لئے سب سے اہم ہیں۔ ہماری نوجوان نسل کو تعلیم پر زیادہ توجہ دینی چاہیے،میں یہاں یہ بتانا چاہتا ہوں کہ دھوکہ دہی کا کوئی مستقبل نہیں ہے۔

تعلیم آپ کو ایک راہ فراہم کرتی ہے اور آپ کو چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے قابل بنائے گی۔ اپنے آپ پر اور اس موقع پر یقین کریں۔ اس ملک میں بہت ساری پریشانیوں کا سامنا ہے لیکن مواقع بھی موجود ہیں،مستقبل پاکستان کے نوجوانوں کا ہے ، اس لیے اپنے اندر بدلاؤ لائیں اور خود کو آنے والے چیلنجز کیلئے تیار کریں۔

Related Posts