کراچی کے علاقے قیوم آباد بی ایریا میں پولیس نے چھاپہ مارا جس کے دوران اسپیشل برانچ کے اہلکار کا گٹکا بنانے کا کارخانہ پکڑا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گٹکا بنانے والے کارخانے کے مالک اسپیشل برانچ کے اہلکار امجد سمیت 2 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ 4ملزمان فرار ہوگئے۔ چھاپہ مار کارروائی کے دوران گٹکا بنانے کا سامان بھی برآمد ہوا۔
کارروائی کے دوران فرار ہونے والے 3 ملزمان اہلکار امجد کے بھائی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اسپیشل برانچ کا اہلکار امجد بھائیوں کے ساتھ مل کر گٹکے کا کارخانہ چلا رہا تھا۔ اہلکار گٹکا سپلائی کیلئے پیٹرول کارڈ بھی پولیس کا استعمال کرتا تھا۔
اسپیشل برانچ کے گرفتار اہلکار امجد کے خلاف گٹکے کا کارخانہ چلانے کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل بھی پولیس کے گٹکا سپلائی میں ملوث ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے تھے۔
اس سے قبل کراچی کے علاقے رضویہ میں مسجد کی چھت پر گٹکا بنانے کا کارخانہ پکڑا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ گٹکا بنانے کی مشینیں اور سامان برآمد کرلیا ہے۔ اشفاق نامی شخص نے چھت کا حصہ کرائے پر لے رکھا تھا۔
صوبہ سندھ میں ماوا، گٹکا اور مین پوری کی فروخت اور استعمال پر پابندی ہے۔ سندھ اسمبلی نے گزشتہ سال ماوا، گٹکا اور مین پوری بنانے اور بیچنے والوں کی جائیداد ضبط کرنے کا قانون منظور کیا تھا۔