حکومت نے فوری انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا، مدت پوری کرنے کا فیصلہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

حکومت نے فوری انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا، مدت پوری کرنے کا فیصلہ
حکومت نے فوری انتخابات کا مطالبہ مسترد کردیا، مدت پوری کرنے کا فیصلہ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: اتحادی جماعتوں نے قبل از وقت انتخابات کے پی ٹی آئی کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے اور فیصلہ کیا ہے کہ شہباز شریف کی حکومت اگست 2023 تک اپنی مدت پوری کرے گی۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لیے سخت فیصلے لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ جیسا کہ وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے بات چیت کے لیے دوحہ، قطر روانہ ہو گئے ہیں، اطلاعات کے مطابق ایک دو روز میں سخت اقدامات کیے جائیں گے۔اتحادیوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ کسی دباؤ کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

یہ پیشرفت پی ٹی آئی کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے اس اعلان کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے جب ان کی پارٹی نے حکومت کے خلاف 25 مئی کو وفاقی دارالحکومت کے لئے لانگ مارچ شروع کرنے کا فیصلہ کیا، تاکہ حکومت کو قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

رپورٹس کے مطابق اتحادیوں کا خیال ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) اگلے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر چکا ہے اس لیے قبل از وقت انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف بدھ کو اتحادی جماعتوں کے اہم اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔

اتحادیوں نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے لانگ مارچ کو جمہوری طریقے سے ہینڈل کیا جائے گا اور انہیں اسلام آباد میں سری نگر ہائی وے پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

یہ فیصلہ حکمران اتحاد کے سربراہان کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے جس میں پی ٹی آئی کی جانب سے قبل از وقت انتخابات کے اعلان کے دباؤ کے درمیان مشاورت کی گئی۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی جانب سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کے اعلان کے بعد ملک کی غیر مستحکم سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کے لیے اتحادی جماعتوں کے سربراہان نے گزشتہ رات ملاقات کی۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے بیل آؤٹ پروگرام کو بحال نہ کرنے کی صورت میں ملک کے دیوالیہ ہونے کا خدشہ بڑھنے کی وجہ سے پاکستان کی معاشی صورتحال مزید خراب ہونے پر حکومت مشکل میں ہے۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے حکومت سے پٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس سے مہنگائی میں اضافے کا خدشہ ہے اور حکمران جماعتیں اس معاملے پر بحث کر رہی ہیں کیونکہ اس کی سیاسی قیمت بہت زیادہ ہے۔

مزید پڑھیں:لانگ مارچ سے قبل پی ٹی آئی کارکنوں کی ممکنہ گرفتاری، فواد چوہدری نے حکومت کو خبردار کردیا

شہباز شریف حکومت نے کہا ہے کہ اسے معیشت کی بحالی کے لیے سخت فیصلے کرنے کے لیے ”تمام فریقوں ” کی حمایت کی ضرورت ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں افواہیں پھیلی ہوئی ہیں کہ اگر ایک دو روز میں مطلوبہ حمایت کی یقین دہانی نہ کرائی گئی تو قومی اسمبلی تحلیل ہو سکتی ہے اور فوری انتخابات کا اعلان کر دیا جائے گا۔

Related Posts