پاکستانی اداکارہ اور اینکر پرسن فرح سعدیہ نے شادی میں دئیے جانے والے ارطغرل پروٹوکول پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ معیاری ڈرامے ثقافتی تحفظ کیلئے ضروری ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پاکستانی اداکارہ فرح سعدیہ نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں دکھایا گیا ہے کہ شادی کے دوران ارطغرل غازی کے کرداروں کی طرح دولہا دلہن کو تلواروں کے سائے میں خوش آمدید کہتے ہیں جبکہ دولہا کے دوست اور کزنز نے مل کر کائی قبیلے کی رسم تازہ کی۔
ویڈیو پر ردِ عمل دیتے ہوئے اداکارہ فرح سعدیہ نے کہا کہ کبھی ہم بھارتی اور کبھی ہم ترک بن جاتے ہیں، ڈرامہ تفریح نہیں بلکہ ہمارے ذہنوں اور زندگی پر براہِ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ اِس لیے ٹی وی کو دل اور ذہن جیتنے والا آلہ (ڈبلیو ایچ ایم ڈی) کہا جاتا ہے۔اچھے اور معیاری ڈرامے ہماری ثقافت کی حفاظت کیلئے ضروری ہیں۔
کبھی ہم انڈین کبھی ہم ترک ، ڈرامہ صرف تفریح نہیں بلکہ ہمارے ذہنوں اور ہماری زندگی پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے ، اسلۓ Tv کو WHMD ( winning heart and mind device ) کہا جاتا ہے ، اچھے اور معیاری ڈرامے ہمارے مورال ، تقافت و تمدن کی حفاظت کیلۓ ضروری ہیں ، pic.twitter.com/QSS85gNEHN
— Farah Hussain (@FarahSaadya) August 17, 2020
یہ بھی پڑھیں: ارطغرل کی کامیابی پرپاکستان کا مقروض ہوں، ہیرو انگین آلتان