پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ڈاکٹر سارہ گل کا کہنا ہے کہ میں فنکشن کرتی تھی، صبح این جی او جاتی تھی۔ 6 سے 8 ماہ تک پیسے جمع کرتی تھی اور پھر پڑھائی کرتی تھی۔ والدین کو چاہئے کہ اپنی اولاد کو اپنائیں، معاشرتی دباؤ سے جنگ کریں۔
ملک کی پہلی ٹرانس جینڈر ڈاکٹر سارہ گل نے ایم ایم نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے نہیں پتہ کہ میں نے اتنی مشکلات کیسے برداشت کیں، لیکن آج جب سوچتی ہوں تویہ مشکلات بھی میٹھی محسوس ہوتی ہیں کیونکہ ان کا نتیجہ بہت اچھا نکلا۔
قتل کے مجرم کو قابلیت کی بنیاد پر 10لاکھ اسکالر شپ کی پیشکش