کیا آپ جانتے ہیں کہ ہر پاکستانی پر قرضوں کا کتنا بوجھ ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد: وزارت خزانہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غلط معاشی پالیسیوں کی وجہ سے گزشتہ مالی سال کے اختتام تک ہر شہری پر قرضوں کا بوجھ 21 فیصد اضافے کے ساتھ 216708 روپے تک پہنچ گیا۔

ایک رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ مالیاتی پالیسی اسٹیٹمنٹ 2022-23 ایک قانونی تقاضے کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے، ایک دستاویز جو 18 سال قبل قومی اسمبلی کو معیشت کی حقیقی حالت سے آگاہ کرنے کے لیے تیار کی گئی تھی۔

پالیسی بیان میں بتایا گیا کہ فی کس قرض کا بوجھ جون 2021 میں 179,100 روپے سے بڑھ کر جون 2022 تک 216,708 روپے ہو گیا۔

صرف ایک سال میں ہر شہری پر 37,608 روپے یا 21 فیصد اضافی قرض کے بوجھ میں اضافہ ہوا ہے، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) گزشتہ مالی سال کے پہلے نو مہینوں یعنی 2021-22 میں برسراقتدار رہی تھی، جب کہ آخری سہ ماہی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت تھی۔

یہ رپورٹ، جسے ابھی تک منظر عام پر نہیں لایا گیا، توقع ہے کہ آئندہ ہفتے قومی اسمبلی کے سامنے رکھی جائے گی تاکہ مالیاتی ذمہ داری اور قرض کی حد بندی ایکٹ 2005 کے تقاضوں کو پورا کیا جا سکے۔

مجموعی عوامی قرض جون 2022 تک 49.2 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا، جو اب مزید بڑھ گیا ہے۔

مزید پڑھیں:منی بجٹ: حکومت آئی ایم ایف کو خوش کرنے کیلئے 200 ارب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گی

وزارت خزانہ نے 227 ملین افراد کی آبادی کے مفروضے پر فی کس قرض کا تعین کیا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2021-22 نے معیشت کو 6 فیصد کی ترقی کی طرف گامزن کیا۔

Related Posts