ٹیکس وصولی میں ہیر پھیر کا الزام، بلدیہ وسطی میں اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات شروع

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹیکس وصولی میں ہیر پھیر کا الزام، بلدیہ وسطی میں اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات شروع
ٹیکس وصولی میں ہیر پھیر کا الزام، بلدیہ وسطی میں اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات شروع

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: بلدیہ وسطی میں ٹیکس وصولی میں ہیر پھیر کے الزام پر اعلیٰ افسران کے خلاف تحقیقات شروع ہوگئی ہیں جن میں ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد حارث، انسپکٹر آصف اور سابق ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ محمد اکمل شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  بلدیہ وسطی میں کروڑوں روپے ٹیکس وصولی کے بجائے صرف 8 لاکھ روپے ٹیکس وصولی کی گئی۔شہر کے ایک معروف شاپنگ مال کو ایڈورٹائزمنٹ کی مد میں لاکھوں کا فائدہ اور حکومتی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچانے پر ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ اسحاق کہوڑو نےتحقیقات کا آغاز کردیا۔ 

ضلع وسطی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر محمد حارث اور انسپکٹرآصف کے ساتھ ساتھ حال ہی میں ریٹائرڈ ہونے والے ڈائریکٹر ایڈورٹائزمنٹ محمد اکمل کیخلاف مبینہ سنگین بدعنوانیوں اور حکومتی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزامات پر تحقیقات شروع ہوگئیں۔ اس سلسلے میں میونسپل کمشنر سمیرا حسین کو لیٹر بھی ارسال کیا گیا۔

مذکورہ لیٹر میں بدعنوانی کے حوالے سے جواب طلبی اور ملوث افسران کا مکمل سروس ریکارڈ طلب کیا گیا ہے،جس میں تقرر نامہ، میڈیکل فٹنس سرٹیفکیٹ کی کاپی، تنخواہوں کی وصولی کے حوالے سے بینک اسٹیٹمنٹ، سروس بک اور پرسنل فائل، آڈٹ سے قبل جمع کرائے گئے بلوں کی کاپی بھی طلب کی گئی ہے۔

ڈی ایم سی سنٹرل کے مذکورہ محکمے کی دستاویزات کے مطابق گزشتہ مالی سال2019-20ءمیں مذکورہ معروف نجی شاپنگ مال سے ایڈورٹائزمنٹ کی مد میں23لاکھ25ہزار سے زائد کا ٹیکس حاصل کیا گیا تھا جبکہ مذکورہ مال میں مزید اضافی تشہیر کئے جانے سے ٹیکس کی مد میں کئی لاکھ کے اضافے کا امکان کیا جارہا تھا۔

تاہم مایوس کن کار کردگی اور مبینہ بدعنوانی کے باعث رواں مالی سال2020-21ءمیں صرف8لاکھ 67ہزار کا ٹیکس وصول کرکے افسران نے ضلع وسطی کے خزانے کو کئی لاکھ کے ٹیکس سے محروم کردیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف ایک شاپنگ مال پر نوٹس لیا گیا ہے جبکہ دیگر شاپنگ مالز سے بھی مبینہ بھاری نذرانے وصول کیے گئے ہیں۔ 

ریجنل ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ کی جانب سے تحقیقات شروع کئے جانے پر بدعنوانیوں میں ملوث افسران میں کھلبلی مچ گئی ہے اور مذکورہ افسران نے تحقیقات رکوانے کیلئے  اثرورسوخ کا استعمال شروع کردیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈی ایم سی سنٹرل کے سنجیدہ افسران و ملازمین نے بدعنوانی پر تحقیقات وسیع کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ 

Related Posts