کوئٹہ: بلوچستان کے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر ملک سکندر کے مابین نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کے معاملے پر اتفاقِ رائے نہ ہوسکا۔ پارلیمانی کمیٹی کی عدم تشکیل کے باعث معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہے۔
تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کی تحلیل کے 3 روز مکمل ہونے کے بعد وزیر اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر کے مابین کسی ایک نام پر اتفاقِ رائے نہ ہوسکا۔ بعد ازاں یہ معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد کیا گیا جس کی تشکیل کا نوٹیفکیشن تاحال جاری نہیں کیاجاسکا۔
توہینِ عدالت کیس، وزیر اعلیٰ سندھ آج سپریم کورٹ میں طلب
گزشتہ روز صوبائی اسپیکر 6 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل نہ دے سکے جس کیلئے وزیر اعلیٰ عبدالقدوس بزنجو اور اپوزیشن لیڈر بلوچستان اسمبلی نے 3، 3 نام اسپیکر کو تجویز کردئیے، تاہم بھجوائے گئے ناموں پر بھی مبینہ اختلافِ رائے سامنے آچکا ہے۔
بعض میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ نے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری کیلئے کمیٹی اراکین کے جو نام اسپیکر کو بھیجے، ان میں عبدالقدوس بزنجو کا نام بھی شامل ہے، وزیر اعلیٰ نے نگراں وزیر اعلیٰ کیلئے تجویز کردہ نام بھی ارسال نہیں کیے۔
رپورٹس کے مطابق اپوزیشن لیڈر نے پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کیلئے جو 3 نام تجویز کیے ہیں ان سے حزبِ اختلاف کی 2 جماعتوں کو اختلاف ہے۔ بدھ کے روز پارلیمانی کمیٹی کی تشکیل کا نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری تعطل کا شکار ہے۔