قوم آٹا و چینی بحران کے ذمہ داروں کیخلاف آپریشن کلین اپ چاہتی ہے، سراج الحق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Culprits of sugar, flour crises were aides of PM: Sirajul Haq

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قوم آٹا و چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف آپریشن کلین اپ چاہتی ہے تاکہ کرپٹ مافیا عبرت پکڑے۔ملوث لوگوں کی محض نشان دہی کردینے سے بات نہیں بنے گی۔

سراج الحق کاکہنا ہے کہ یہ تو لوگ پہلے ہی جانتے تھے ان کے خلاف مکمل آپریشن کی ضرورت ہے،رائٹ کو لیفٹ پراور لیفٹ کو رائٹ پر بٹھالینے سے کچھ نہیں ہوگا۔

قوم کے صبر کا پیمانہ لبریر ہوچکا ہے۔حکومت احتساب کے نعرے پر آئی تھی دو سال میں کتنا احتساب ہوا کتنے کرپٹ پکڑے گئے اور کتنا پیسہ ریکور ہوا۔

حکومت احتساب اور حساب کتاب میں مکمل ناکام نظر آتی ہے۔اسٹیشن کے قریب ریلوے کے دو بڑے ہسپتال ہونے کے باوجود ریل کی دو بوگیوں میں قرنطینہ سنٹر بنانے پر ریلوے اور حکومت کی کارکردگی واقعی قابل ستائش ہے۔

ٹرین چلتی ہے تو قلیوں اور ریلوے مزدوروں کے گھر کا چولہا جلتا ہے۔دو ہزار قلیوں کو دینے کے لیے بھی حکومت اور ریلوے کے پاس کچھ نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور ریلوے اسٹیشن پر قلیوں میں راشن اور امدادی رقوم کی تقسیم کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر ریلوے پریم یونین کے قائد حافظ سلمان بٹ اور امیر جماعت اسلامی لاہو ر ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد بھی موجود تھے۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکمرانوں کے سوئے ہوئے ضمیر جاگ جائیں اور وہ مصیبت کی اس گھڑی میں عوام کے درمیان ہوں۔حکمران ابھی تک میٹنگز سے باہر آنے کو تیار نہیں۔امدادی پیکجز کے اعلانا ت ہوتے ہیں مگر ان پر عمل نہیں ہوتا۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے عوام گھروں میں محصور ہیں۔

مزدروں ،ریڑھی و رکشہ والوں اور خاص طور پر قلیوں کی طرح دہیاڑی داروں کے گھروں میں فاقوں کی نوبت آگئی ہے مگر حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔عدالت نے بالکل ٹھیک ریمارکس دیئے ہیں کہ اب تک حکومت میٹنگوں اور اعلان کے سوا کچھ نہیں کرسکی۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اور الخدمت کے ہزاروں رضا کار شہر شہر اور گاؤں گاؤں جاکر مستحقین کی مدد کررہے ہیں۔ہم کسانوں مزدوروں رکشہ و ریڑھی والوں،فٹ پاتھ پر سونے والوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ہمار ے کارکنان مسلکی ، علاقائی ،لسانی تعصبات سے بالاتر ہوکر قوم کی خدمت کررہے۔مساجد کے ساتھ ساتھ پاکستان کی اقلیتی برادریوں کی عبادت گاہوں ،مندروں،گوردواروں اور چرچز کی صفائی کررہے ہیں اور ان میں جراثیم کش سپر ے کیا جارہا ہے۔اقلیتی بھائیوں کے گھروں میں راشن پہنچا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا اس وقت قوم کو اسی سپرٹ اور جذبے کے ساتھ ایک دوسرے کا سہارا بننے کی ضرورت ہے۔مخیر لوگ اپنے ارد گرد موجود غریب و نادرا مستحقین کی ڈھارس بند ھائیں انہیں روز مرہ استعمال کا سودا سلف خرید کر دیں۔

مزید پڑھیں:آٹا اور چینی بحران کے ذمہ داران عمران خان کے قریبی ساتھی نکلے، اب کیا ہوگا ؟

سینیٹر سراج الحق نے کوئٹہ میں ڈاکٹروں پر پولیس کے لاٹھی چارج اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ کورونا کے خلاف لڑنے والے ڈاکٹرو ں اور پیرا میڈیکل سٹاف کی حفاظت کے لیے حفاظتی کٹس اور سامان مہیا کرے۔

ڈاکٹر عبدالقادرسومرو، ڈاکٹر اسامہ سمیت اتب تک تین ڈاکٹرزمریضوں کا علاج کرتے ہوئے شہید ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بیماری کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹروں کو ہی حکومت تحفظ نہ دے سکی توعام آدمی کی حفاظت کیا کر ے گی۔

Related Posts