وزیر اعظم کے معاونینِ خصوصی کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم کے معاونینِ خصوصی کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب
وزیر اعظم کے معاونینِ خصوصی کی تعیناتی کے معاملے پر حکومت سے جواب طلب

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم کے معاونینِ خصوصی کی تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت سے تحریری جواب طلب کر لیا ہے۔

ہائی کورٹ میں فردوس عاشق سمیت وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کی تعیناتی کے معاملے پر سماعت ہوئی۔ سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس غلام اعظم قمبرانی نے کی۔

سماعت کے دوران فرخ نواز بھٹی اپنے وکیل ڈاکٹر جی ایم چوہدری کے ساتھ عدالت میں پیش ہوئے جبکہ  زلفی بخاری اور ثانیہ نشتر سمیت تمام معاونین خصوصی کی تعیناتی پر سماعت ہوئی۔ 

ہائی کورٹ میں سماعت کے دوران استغاثہ ڈاکٹر جی ایم چوہدری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ معاونین خصوصی اور وزیر مملکت کے برابر اختیار استعمال کر رہے ہیں۔یہ اختیارات کس قانون کے تحت دئیے گئے؟ وزیر اعظم سے جواب طلب کیا جائے۔

دلائل دیتے ہوئے ڈاکٹر جی ایم چوہدری نے کہا کہ معاونین خصوصی کو کام سے روکنے کے احکامات جاری کیے جائیں جس پر عدالت نے  وفاقی حکومت کو معاونینِ خصوصی کی جانب سے جواب رجسٹرار آفس میں جمع کرنے کی ہدایت کی۔

جسٹس عامر فاروق نے معاملے پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ اور امریکہ میں آئین تحریری نہیں زبانی ہے جبکہ  پاکستان میں آئین تحریری شکل میں موجود ہے۔ 

فردوس عاشق اعوان، ندیم افضل، علی نواز اعوان کی تعیناتیاں چیلنج کی گئی ہیں۔ زلفی بخاری، شہزاد اکبر، معید یوسف، عثمان ڈار کی تعیناتی بھی چیلنج کی گئی ہیں۔ بعد ازاں کیس کی سماعت 26 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل  اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم کے 15 معاونین خصوصی کے خلاف درخواست پر سماعت کے دوران فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس لبنیٰ سلیم پرویز نے15 جنوری کو سماعت کی۔ دوران سماعت عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ہفتوں میں جواب طلب کرلیا ۔

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کے 15معاونینِ خصوصی کے خلاف درخواست پر فریقین کو نوٹس

Related Posts