عدالت نے عمران خان کی بات بیٹوں سے نہ کرانے پر ایس پی اڈیالہ جیل سے جواب طلب کرلیا

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمران خان
گرفتاری کے بعد تشدد، عمران خان کا چیف جسٹس کی نگرانی میں تحقیقات کا مطالبہ

عدالت نے عمران خان کی بات بیٹوں سے نہ کرانے پر ایس پی اڈیالہ جیل سے جواب طلب کرتے ہوئے  نوٹس جاری کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی بیٹوں سے بات نہ کرانے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ایس پی اڈیالہ جیل سے جواب طلب کر لیا ہے۔

کیا عمران خان کو جیل میں سلوپوائزن دیا جارہا ہے؟ ڈاکٹر فیصل کا بیان سامنے آگیا

چیئرمین تحریکِ انصاف کے وکیل شیراز رانجھا نے عدالتی احکامات کے باوجود عمران خان کی بیٹوں سے بات نہ کرانے پر توہینِ عدالت کی درخواست دائر کی جس میں کہا گیا کہ ایس پی اڈیالہ جیل نے عمران خان کی بات نہیں کرائی۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ ایس پی جیل نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی۔ سیکرٹ ایکٹ عدالت احکامات کی خلاف ورزی پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے خلاف توہینِ عدلات کی کارروائی شروع کرے۔

جیل حکام کو عمران خان کی بیٹوں سے بات کرانے کے حکم پر عملدرآمد کا حکم دیا جائے۔ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے عمران خان کی درخواست پر ایس پی اڈیالہ جیل سے 8نومبر تک جواب طلب کرلیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل راولپنڈی پولیس نے 9 مئی کے کیسز میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا اڈیالہ جیل میں بیان ریکارڈ کرلیا۔

رواں ماہ کے آغاز میں اڈیالہ جیل میں بیان ریکارڈ کرتے وقت عمران خان کے وکیل بھی موجود تھے۔ بیان ریکارڈ کرنے کے ساتھ ہی عمران خان کے ذاتی معالج ڈاکٹر فیصل سلطان کو ملاقات کی اجازت بھی مل گئی جہاں انہوں ںے عمران خان کا طبی معائنہ کیا۔

Related Posts