شہر اقتدار میں ہاؤسنگ سوسائٹیوں کا کنٹرول مافیاز نے سنبھال لیا، بدترین کرپشن ،حکمران لاعلم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

CDA plans to Auction for hundreds of plots in Islamabad

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اسلام آباد:کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں انتظامی بدنظمی اور کرپشن کے 22ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں لینڈ مافیا، پراپرٹی ڈیلرز اور ٹھیکیدار مافیا نے ڈیرے جمالئے ہیں۔ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں انتخابات، آڈٹ اور ماہانہ رپورٹس سمیت دیگر قانونی امور بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اور رجسٹرار کوآپریٹو حمزہ شفقات نے اسٹیٹ لائف سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی کوآپریٹ ڈیپارٹمنٹ عملے کے ناقص انتظامات کے باعث تحلیل کر دی ہے لیکن ان بوگس انتخابات میں ملوث ملزمان کیخلاف کوئی موثر کارروائی نہ کرسکے۔

ذرائع کے مطابق لینڈ مافیا اور چند بااثر افراد کے دباؤ کے باعث حمزہ شفقات کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے کرپٹ عملے کیخلاف قانونی کارروائی سے گریزاں ہیں۔ دوسری جانب سٹیٹ لائف سوسائٹی کے نوزائدہ ممبر رانا محمد حسن کی الیکشن کمشنر کے خلاف دی گئی درخواست میں سوسائٹی الیکشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں کو چیلنج کیا گیا تھا۔

اس انکوائری میں کئی غیر قانونی اقدامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انکوائری رپورٹ سالانہ اجلاس عام کے قوانین کے برعکس انعقاد اور کوآپریٹو ملازم مدثر نواز کی انتظامی کمیٹی میں شمولیت انتظامی کمیٹی کو مشکوک بنانے کے علاوہ کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت کا پول بھی کھولتی ہے۔ سینٹ کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامی کمیٹی بھی غیر قانونی طریقے سے چلائی جارہی ہے۔

انتظامی کمیٹی میں سینٹ سوسائٹی کے انتظامی عہدیدار پہلے ہی مستعفی ہوچکے ہیں، کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ نے اس معاملے پر اپنے من پسند گروپ کو سپورٹ کرنے کیلئے ابہام پیدا کررکھا ہے۔ ممبران سوسائٹی کا مطالبہ ہے کہ سینٹ سوسائٹی کے انتظامی امور کی بھی انکوائری کرائی جائے اور ملوث ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

مزید پڑھیں:سی ڈی اے نے پرائیویٹ ہاوسنگ سوسائٹی جدہ ٹاؤن کا قبضہ لے لیا

پاکستان کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں بھی انتخابی بے ضابطگیاں کھل کر کی گئیں اور انتخابی قوانین کے برعکس جعلی ووٹوں سے انتظامی کمیٹی منتخب کرائی گئی۔ اگر فرانزک اور بائیو میٹرک سے تصدیق کی جائے تو کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی ملی بھگت اور لینڈ مافیا کے ساتھ سہولت کاری ثابت ہوجائے گی۔

دوسری جانب آغوشIIہاؤسنگ سوسائٹی کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے قانونی امور میں کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کرتے ہوئے سوسائٹی کے قانونی امور سی ڈی اے پر چھوڑ دیئے ہیں جس کے باعث دو ہزار سے زائد ممبران کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔

ممبران کا کہنا ہے کہ ہم نے سرمایہ کاری کوآپریٹو سوسائٹی میں کی ہے۔ پہلے ارشاد ایسوسی ایٹس کے نام سے سوسائٹی کو جے وی پراجیکٹ ظاہر کیا اور اب مکمل پرائیویٹ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کیلئے تمام قانونی تقاضے اپنے حق میں موڑے جارہے ہیں۔

کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی یہ ذمہ داری ہے کیونکہ سوسائٹی کے بنیادی قانونی امور سمیت ممبران نے کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ پر اعتماد کیا تھا اب چونکہ سوسائٹی اہم سوسائٹیز کے جھرمٹ میں ہے تو ڈویلپمنٹ کی آڑ میں پرائیویٹ لوگ سرکاری افسران کی لابنگ سے کمرشل سمیت سوسائٹی وسائل کوہڑپنا چاہتے ہیں۔

آغوش ٹو کی قانونی حیثیت پر کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کی مجرمانہ خاموشی کے باعث سوسائٹی یرغمال بن چکی ہے جس کے باعث 2ہزار سے زائدممبران کوآپریٹو ڈیپارٹمنٹ کے موثر کردار کے منتظر ہیں۔

Related Posts