اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جمعرات کو فرحت شہزادی (فرح خان) کے خلاف آمدن سے زائد غیر قانونی اثاثے جمع کرنے کے الزام میں انکوائری کا حکم دے دیا۔
ایک پریس بیان میں، اینٹی گرافٹ واچ ڈاگ نے نیب لاہور کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے کی قانون کے مطابق انکوائری کریں۔
نیب کے مطابق فرح کے اکاؤنٹ میں گزشتہ تین سالوں کے دوران 847 ملین روپے کا بڑا ٹرن اوور پایا گیا، جو ان کے بیان کردہ اکاؤنٹ پروفائل سے مطابقت نہیں رکھتا۔ نیب نے مزید کہا کہ یہ کریڈٹ فرح خان کے ذاتی اکاؤنٹ میں موصول ہوئے تھے اور کچھ ہی عرصے میں فوری طور پر نکال لیے گئے تھے۔
فرحت شہزادی عرف فرح خان سابق وزیراعظم کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قریبی دوست ہیں۔
نیب نے مزید کہا: ”فرحت شہزادی کے انکم ٹیکس گوشواروں کا جائزہ لیتے ہوئے، مبینہ طور پر دیکھا گیا کہ ان کے اثاثوں میں سال 2018 کے بعد سے نامعلوم وجوہات کی بنا پر نمایاں اضافہ ہوا ہے۔”
اپوزیشن کی جانب سے ان پر صوبہ پنجاب میں تبادلوں اور تقرریوں میں کردار کا الزام لگانے کے چند دن بعدفرح خان نے اپنے خلاف الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے کبھی بھی حکومتی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔
فرح خان، جو سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کے قریبی سمجھی جاتی ہیں، کی جانب سے یہ وضاحت اس وقت سامنے آئی جب اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اور پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان نے الزام لگایا کہ وہ صوبہ پنجاب میں عہدیداروں کے تبادلوں میں اپنا کردار ادا کرتی تھیں۔
پی ٹی آئی کے دور میں فرح خان اور ان کے خاندان کی دولت میں اضافہ ہوا، ایک قومی روزنامہ نے منگل کو رپورٹ کیا، دستاویزات کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ فرح اور ان کے شوہر احسن اقبال جمیل نے مذکورہ مدت میں لاکھوں روپے کے تحائف اور قرضوں کا تبادلہ کیا۔
مزید پڑھیں:ای سی ایل سے نام نکلنے کے بعد زرداری دبئی روانہ ہوگئے