ہارس ٹریڈنگ، اراکینِ اسمبلی ٹکٹ لیں یا پیسے، یہ سودے بازی ہے۔اعتزاز احسن

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ہارس ٹریڈنگ، اراکینِ اسمبلی ٹکٹ لیں یا پیسے، یہ سودے بازی ہے۔اعتزاز احسن
ہارس ٹریڈنگ، اراکینِ اسمبلی ٹکٹ لیں یا پیسے، یہ سودے بازی ہے۔اعتزاز احسن

اسلام آباد: حکومت قومی اسمبلی میں خریدوفروخت کا راستہ روکنے کیلئے سپریم کورٹ کی طرف دیکھ رہی ہے، نامور ماہرِ قانون اور سینئر سیاستدان اعتزاز احسن نے ہارس ٹریڈنگ کی تشریح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسمبلی اراکین ٹکٹ لیں یا پیسے، یہ سودے بازی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی پالیسی کے برعکس ووٹ کاسٹ کرنے تک کوئی رکنِ اسمبلی نااہل نہیں ہوسکتا۔ رکنِ اسمبلی راجہ ریاض نے کہا تھا کہ ن لیگ کے پاس اتنے ٹکٹ نہیں جتنے بندے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:

جلسے روکنے کی درخواست، اپوزیشن رہنما سپریم کورٹ میں آج پیش ہونگے

گفتگو کے دوران پی پی پی رہنما اعتزاز احسن نے کہا کہ راجہ ریاض سے کہتا ہوں کہ آپ ٹکٹ لیں یا پیسے، یہ سیدھی سادی سودے بازی ہے۔ آئین کی دفعہ 63 اے اس رکنِ اسمبلی پر عائد ہوتا ہے جس نے پارٹی کی مرضی کے برعکس ووٹ ڈال دیا ہو۔

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے کہا کہ آئین کی مذکورہ دفعہ کے تحت ایسے کسی رکن کے خلاف کارروائی نہیں کی جاسکتی جس نے پارٹی کی منشا کے خلاف ووٹ نہیں دیا اور اگر ووٹ ڈال دے تو الیکشن کمیشن کو اختیار ہے کہ اسے نااہل کردے۔

خیال رہے کہ صدرِ مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت عدالتِ عظمیٰ سے آئین کی دفعہ 63اے سمیت دیگر متعلقہ دفعات کی تشریح کی استدعا کی گئی ہے تاکہ ہارس ٹریڈنگ روکی جاسکے۔

Related Posts