بیرون ممالک سے پاکستانیوں کی ترسیلات زر 15 ارب ڈالر کے قریب پہنچ گئیں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Workers’ remittances surge 33.6% to $14.8 billion in five months

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران کارکنوں کی ترسیلاتِ زر تینتیس اعشاریہ چھ فیصد اضافے کے بعد 14.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔

اے پی پی کی رپورٹ کے مطابق جولائی سے نومبر 2024-25 کے دوران 14.8 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، جبکہ گزشتہ مالی سال 2023-24 کے اسی عرصے میں 11.1 ارب ڈالر موصول ہوئے تھے۔

سال بہ سال بنیاد پر نومبر 2024 میں ترسیلاتِ زر 2.9 ارب ڈالر تک موصول ہوئیں، جو گزشتہ سال اسی ماہ کے مقابلے میں انتیس اعشاریہ ایک فیصد زیادہ ہیں۔

نومبر 2024 میں موصول ہونے والی ترسیلات کا زیادہ تر حصہ سعودی عرب (729.2 ملین ڈالر)، متحدہ عرب امارات (619.4 ملین ڈالر)، برطانیہ (409.9 ملین ڈالر)اور امریکا (288.2 ملین ڈالر) سے آیا۔

اتنے میں تو بینک ٹھیکے پر مل جائے اور، نیشنل بینک کے صدر کی تنخواہ اور مراعات جانتے ہیں؟

اس سے قبل ستمبر 2024 میں بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں سے 2.8 ارب ڈالر کی ترسیلات موصول ہوئیں، جو اگست کے 2.943 ارب ڈالر کے مقابلے میں ماہ بہ ماہ بنیاد پر تین فیصد کم تھیں، تاہم اسٹیٹ بینک کے مطابق، یہ سال بہ سال کے لحاظ سے نمایاں اضافہ تھا۔

مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں ترسیلاتِ زر میں تقریباً انتالیس فیصد سالانہ اضافہ ہوا، جو 8.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جبکہ مالی سال 2024 کی پہلی تین ماہ کی مدت میں 6.3 ارب ڈالر تھیں۔ ماہرین اس اضافے کو مستحکم روپے کی شرحِ تبادلہ، اوپن اور انٹر بینک ریٹس کے درمیان فرق میں کمی، اور بیرونِ ملک روزگار کے مواقع میں اضافے کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

ستمبر 2024 میں سعودی عرب ترسیلاتِ زر کا سب سے بڑا ذریعہ رہا، جہاں سے پاکستانی تارکینِ وطن نے 681.3 ملین ڈالر بھیجے۔ یہ رقم اگست کے مقابلے میں چار فیصد کم تھی، لیکن سالانہ بنیاد پر ستائیس فیصد اضافہ دیکھا گیا، جو ستمبر 2023 میں 538.3 ملین ڈالر تھی۔

Related Posts