کراچی : صنعتکاروں نے فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ معاملے پر بحث کے لیے سماعت اچانک ملتوی ہونے پر اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بغیر نیپرا کا کوئی فیصلہ قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے کے الیکٹرک کیخلاف کراچی کا مقدمہ لڑنے کا اعلان کردیا۔
سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے سرپرست زبیرموتی والا اور صدر سلیمان چاؤلہ نے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) کی جانب سے کے الیکٹرک کی فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کی اجازت طلب کرنے کے معاملے پر بحث کے لیے منگل 23جون2020کو سماعت اچانک ملتوی کرنے پر شدید حیرت اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے واضح طور پر کہا ہے کہ نیپرا نے اگر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بغیرکے الیکٹرک کو کراچی کے صارفین سے فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کے نام پر لوٹ مار کی اجازت دی تو صنعتکار برادری اس فیصلے کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔
ایک بیان میں سائٹ کے رہنماؤں نے کہاکہ نیپرا نے 11جون2020کو ایک نوٹس جاری کیا گیا جس میں بتایاگیا تھا کہ کے الیکٹرک نے جنوری تا اپریل 2020کے لیے فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کی اجازت طلب کی ہے جس کے لیے منگل 23جون2020کو آن لائن سماعت منعقد کی جائے گی مگر منگل کو جب اسٹیک ہولڈرز سماعت میں شرکت کے لیے آن لائن ہوئے تو انہیں معلوم ہوا کہ سماعت ملتوی کردی گئی ہے جس کی کوئی پیشگی اطلاع نہیں دی گئی ۔
ان کا کہنا ہے کہ رجسٹرار نیپرا نے اسٹیک ہولڈرز کو آگاہ کرنا بھی مناسب نہیں سمجھا جس سے کراچی کی صنعتکار برادری میں شک وشبہات پیداہوگئے ہیں کہ کہیں ایسا تو نہیں کہ نیپرا اسٹیک ہولڈرز کو اندھیرے میں رکھ کر ماضی کی طرح ایک بار کے الیکٹرک کو خاموشی سے فیول سرچارج ایڈجسٹمنٹ کے نام پر کراچی والوں سے لوٹ مار کرنے کی اجازت دینے کی تیاری میں ہے۔
مزید پڑھیں: فرانزک آڈٹ کرائے بغیر آئی پی پیز کا کوئی مطالبہ نہ مانا جائے، اسماعیل ستار