وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ مسلمانوں کو ہدف بنا کر ان پر حملے آر ایس ایس ایجنڈے کا حصہ ہیں جبکہ مودی حکومت اقلیتوں کو دبانا چاہتی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ننکانہ صاحب پر ہونے والے قابلِ مذمت واقعے اور بھارت بھر میں ہونے والے حملے دو مختلف باتیں ہیں۔
ٹوئٹر پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں پر ملک گیر حملے ہو رہے ہیں، بھارت حملوں اور ننکانہ واقعے میں بڑا فرق یہ ہے کہ ننکانہ واقعہ میرے ویژن کے خلاف ہے۔
پیغام میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ننکانہ صاحب جیسے کسی بھی واقعے کو حکومت بالکل برداشت نہیں کرے گی، نہ ایسے کسی واقعے کے ذمہ داروں کی حفاظت کی ذمہ داری لیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ حکومت، پولیس اور عدلیہ سب ایسے تمام واقعات کی مذمت کرتے ہیں جبکہ بھارت میں ایسی کوئی صورتحال نہیں ہے۔ مودی کا آر ایس ایس ایجنڈا اقلیتوں کو دبانا چاہتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ مسلمانوں پر حملے آر ایس ایس ایجنڈے کا حصہ ہیں جبکہ آر ایس ایس کے حنڈے عوامی فسادات کرواتے ہیں۔ مسلمانوں پر ہجوم کا ہجوم حملہ کردیتا ہے جس کی مودی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہ صرف مودی حکومت ایسی اشتعال انگیزیوں کی حمایت کرتی ہے بلکہ بھارتی پولیس مسلمانوں پر ہونے والے حملوں میں پیش پیش رہتی ہے۔
In contrast, Modi's RSS vision supports minorities oppression & the targeted attacks against Muslims are part of this agenda. RSS goons conducting public lynchings, Muslims being violated by mobs are all not only supported by Modi Govt but Indian police leads anti-Muslim attacks
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) January 5, 2020
یاد رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بھارتی پولیس اپنی پستی کی حدوں کو چھو رہی ہے اور ظلم و بربریت کی نئی مثالیں قائم کررہی ہے۔
ٹوئٹر پر گزشتہ روز اپنے پیغام میں وزیراعظم عمران خان کاکہنا تھا کہ سفاک مودی سرکار کے مسلم کش ایجنڈے کے تحت ہندوستان میں مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے۔
مزید پڑھیں: بھارتی پولیس ظلم کی نئی مثالیں قائم کررہی ہے ، وزیراعظم