عسکریت پسند قبائل میں واپس کیسے آگئے، مولانا فضل الرحمن

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے حوالے سے کہا ہے کہ مذاکرات کی باتیں ہوئیں، بندوق والی مخلوق بغیر مذاکرات اور معاہدے کے قبائل میں کیسے واپس آگئی؟

پارٹی کی مرکزی مجلس عمومی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عوام غیر مسلح جبکہ دوسری طرف مسلح لوگ ہیں، جے یو آئی امن کے لئے تیار لیکن اپنا تحفظ بھی چاہتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

پاکستان حقیقی آزادی کی طرف جارہا ہے، جسے کوئی نہیں روک سکتا، عمران خان

انہوں نے کہا کہ ملک میں ایسی سیاسی فضا بنا دی جاتی ہے اور ایسی جماعتوں کو مسلط کردیا جاتا ہے کہ جنہیں قرآن وسنت سے کوئی دلچسپی نہیں ہوتی، ایک وقت تھا جب پاکستان نے چین کو قرضہ دیا آج ہم کہاں کھڑے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان مسلسل تنزل کی طرف جا رہا ہے اور طاقتور قوتیں سمجھتی ہیں کہ نظام ہمارے ہاتھ میں ہونا چاہیے، آئی ایم ایف نے گلے سے پکڑا ہوا ہے اپنی شرائط منوانا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بارے میں پہلے سے کہا تھا کہ بیرونی ایجنٹ ہے، امریکہ اور بھارت سے پیسے ملتے ہیں، میرا جو سخت موقف تھا، ہمارے ساتھی بھی کہتے ہیں کہ فضل الرحمان غیر ضروری سختی کر رہا ہے لیکن آج سب عیاں ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ بیرونی ایجنٹے پر کمپرومائز نہیں کیا، ریاست معاشی طور پر دیوالیہ ہوجائے تب بغاوت ہوتی ہے، ہمارے صوبوں میں وہ قوتیں موجود ہیں جو اس انتظار میں ہیں کہ اس سے فائدہ اٹھا سکیں۔

Related Posts