قومی ٹیسٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز کا کہنا ہے کہ مختلف صلاحیتوں میں ٹیم کی خدمت کی ہے اور وہ اپنے کام کو بخوبی جانتے ہیں۔
کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی ٹیم ڈائریکٹر مقررہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز نے اپنے نئے کردار پر روشنی ڈالی اور اس میں شامل چیلنجز اور جوش و خروش دونوں کو بیان کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے ایک دلچسپ کردار ہے اور میں سیکھنے کی کوشش کر رہا ہوں جیسا کہ میں نے اس سے قبل ٹیم ڈولفنز کے لیے چیمپئنز کپ کے دو مقابلوں میں بطور سرپرست کام کیا ہے۔
پلیئر ڈرافٹ میں منتخب ہونے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کے بارے میں پوچھے جانے پر سابق ٹیسٹ کپتان نے جواب دیا کہ بدقسمتی سے ہم نے گزشتہ تین سالوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کیا، لیکن اس بار، ہمارے انتخاب ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے لیے موزوں ہیں۔
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان سرفراز نے پاکستان کو 2006 میں آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ ٹائٹل، 2017 میں آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی ٹائٹل جیتا اور بعد میں گلیڈی ایٹرز کی قیادت کرتے ہوئے کراچی میں پشاور زلمی کو آٹھ وکٹوں سے ہرا کر پی ایس ایل کا پہلا ٹائٹل اپنے نام کیا۔
2016 میں پی ایس ایل کے آغاز کے بعد آٹھ سال تک گلیڈی ایٹرز کی کپتانی کرنے اور ریکارڈ 80 میچوں میں اور بعد میں لیگ کے آخری ایڈیشن میں بطور کھلاڑی سرفراز کو حال ہی میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا ٹیم ڈائریکٹر مقرر کیا گیا۔