کمپٹیشن کمیشن پاکستان نے یو اینڈ آئی گارمنٹس اور جنید جمشید (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے درمیان انضمام کی تجویز کو منظور کر لیا ہے۔
یہ معاہدہ دونوں کمپنیوں کی مشترکہ درخواست پر منظور کیا گیا جس میں یو اینڈ آئی کے ذریعے جنید جمشید کے تمام کاروبار کے حصول کے لیے شیئر سوئپ کی درخواست کی گئی تھی۔
اس معاہدے کے بعد جنید جمشید ایک علیحدہ ادارے کے طور پر ختم ہو جائے گا اور اس کے تمام آپریشنز، اثاثے اور واجبات مکمل طور پر یو اینڈ آئی گارمنٹس میں ضم ہو جائیں گے۔
جنید جمشید کا برانڈ جو اپنی مضبوط مارکیٹ کی موجودگی کی وجہ سے معروف ہے، اب یو اینڈ آئی گارمنٹس کے ساتھ مل کر مزید ترقی کرے گا۔
پاکستان کے مقابلہ کمیشن نے اس انضمام کا جائزہ لیتے ہوئے یہ فیصلہ کیا کہ اس سے کسی بھی متعلقہ مارکیٹ میں غالب پوزیشن پیدا نہیں ہوگی۔
تیار شدہ ملبوسات، جوتے، لوازمات، خوشبوئیں اور کاسمیٹکس جیسے شعبوں میں بھی اس معاہدے کے نتیجے میں کوئی مسابقتی مسائل نہیں پیدا ہوں گے۔
اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یو اینڈ آئی پہلے ہی جنید جمشید میں 25 فیصد حصص کا مالک ہے اور اس معاہدے میں محدود افقی اوورلیپ ہے۔
کمیشن نے اس بات پر بھی زور دیا کہ مارکیٹ میں متعدد حریف موجود ہیں اور اس معاہدے کی تکمیل کے بعد انٹیگریشن کے فوائد کے ساتھ ساتھ کمپنیوں کے درمیان تعاون سے مارکیٹ میں مزید متوازن مقابلہ جاری رہے گا۔
اس انضمام کے بعد جنید جمشید کے برانڈ کی شناخت برقرار رکھی جائے گی اور کمپنی کے نئے آپریشنز کی سمت کو بہتر بنانے کی توقع ہے۔
اس معاہدے کا مقصد پیداوار کی صلاحیت کو بڑھانا اور مارکیٹ میں مصنوعات کی پیشکش کو وسعت دینا ہے، تاکہ دونوں کمپنیوں کو بڑھتی ہوئی فیشن مارکیٹ میں کامیابی حاصل ہو سکے۔
یہ معاہدہ پاکستان کی فیشن انڈسٹری میں ایک اہم کنسولیڈیشن کی علامت ہے، جو دونوں بڑی کمپنیوں کو ایک نئے دور کی طرف لے جائے گا۔