پاکستان میں تیزی سے پگھلتے گلیشیئر تباہ کن ثابت ہونگے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو:گیٹی امیجز)

پاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ ارض (ارتھ ڈے) منایا جا رہا ہے۔ اس دن کا مقصد کرہ ارض کی حفاظت، موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے آگاہی، اور پائیدار ترقی کے لیے اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کرنا ہے۔​

یوم ارض پر پاکستان کو تیزی سے پگھلنے والے گلیشیئرز کے فوری مسئلے کا سامنا ہے، جو موسمیاتی تبدیلی کا براہ راست نتیجہ ہے۔

یہ گلیشیئرز جو پاکستان کی پانی کی فراہمی کے لیے اہم ہیں، تیزی سے پگھل رہے ہیں، جس سے برفانی جھیلیں بن رہی ہیں اور تباہ کن برفانی جھیل آؤٹبرسٹ فلڈ (GLOFs) کے خطرے کو بڑھا رہی ہیں۔

یوم الارض کے موقع پر سائنسدانوں نے خبر دار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر میں گلیشیئر تیزی سے پگھلنے لگے ہیں جس سے سمندر کی سطح بلند ہوجائے گی۔

یومِ ارض (Earth Day) اور پاکستان میں پگھلتے گلیشیئرز ایک دوسرے سے گہرا تعلق رکھتے ہیں، کیونکہ یومِ ارض کا بنیادی مقصد ماحول کی بہتری اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے بچاؤ ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق پاکستان سمیت دنیا کے گلیشیئرزسے برف کے ضیاع میں پچھلی دہائی کے دوران تیزی آئی ہے، انتباہ دیا کہ آنے والے سالوں میں پگھلنا پہلے کی توقع سے زیادہ تیز ہو سکتا ہے اور سمندر کی سطح بلند ہوسکتی ہے۔

عالمی اداروں کے مطابق پاکستان ان ممالک میں شامل ہے جہاں گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہی جوکہ ماحولیاتی بحران کی ایک واضح علامت ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان میں تقریباً 7,000 گلیشیئرز موجود ہیں جو کہ قطب شمالی و جنوبی کے بعد دنیا کے سب سے بڑے برفانی ذخائر میں سے ہیں

اقوام متحدہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو دہائیوں سے پاکستان کے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں جس گلگت بلتستان اور چترال جیسے علاقے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔

پاکستان کے شمالی گلیشیئر بشمول کوہ ہندوکش، قراقرم اور ہمالیہ کے پہاڑی سلسلے کو بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کی وجہ سے تیزی سے پگھلنے کا سامنا ہے۔

جیسے جیسے گلیشیئر پگھلتے ہیں وہ برفانی جھیلوں کی تشکیل اور توسیع کرتے ہیں، جس سے GLOFs کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو تباہ کن واقعات ہیں جو بڑے پیمانے پر تباہی پھیلا سکتے ہیں۔

گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا میں 7 ملین سے زیادہ لوگ خاص طور پر GLOFs کے خطرے سے دوچار ہیں، جن کے گھر، معاش اور حفاظت خطرے میں ہے۔

گلیشیئرز کے پگھلنے سے پاکستان کی آبی سلامتی پر گہرے اثرات مرتب ہوتے ہیں، کیونکہ یہ گلیشیئرز زراعت، توانائی اور پینے کے پانی کے لیے میٹھے پانی کا ایک اہم ذریعہ ہیں۔

Related Posts