مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرفوری ایکشن لیں،امریکی سینیٹرزکاٹرمپ کوخط

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پرفوری ایکشن لیں،امریکی سینیٹرزکاٹرمپ کوخط
مقبوضہ کشمیر کی بدترین صورتحال پر4امریکی سینیٹرزنےصدرڈونلڈٹرمپ کےنام خط میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکےخاتمے کےلیےبھارت پردباؤڈالیں کہ کشمیر میں مواصلاتی سروسزکوبحال کیاجائے۔

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

مقبوضہ کشمیر کی بدترین صورتحال پر4امریکی سینیٹرزنےصدرڈونلڈٹرمپ کےنام خط میں مقبوضہ کشمیر میں کرفیوکےخاتمے کےلیےبھارت پردباؤڈالیں  کہ کشمیر میں مواصلاتی سروسزکوبحال کیاجائے۔

بھارتی مظالم کے خلاف یہ خط سینیٹرز کرس سین ہولن، لنزے گراہم، بن یامین ایل کارڈن اور ٹاڈ ینگ لکھا ہے جس میں امریکی صدرسےموجودہ صورتحال پرمداخلت کامطالبہ کیاگیا ہے۔

چاروں سینیٹرزنے مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتےہوئےکہا ہے کہ صدرڈونلڈٹرمپ  مقبوضہ جموں و کشمیر میں مواصلاتی نظام کی بحالی، کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کےلئے مودی سے ملاقات کریں اوربھارت پر مواصلاتی رابطہ، انٹرنیٹ بحال کرنے کےلئے دباؤ بڑھایا جائے۔

سینیٹرزکاکہنا ہے کہ  ہر گزرتے دن کے ساتھ کشمیر کے لوگوں کے لیے حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں بھارت سے امریکا کے اچھے تعلقات مسئلے کے حل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

سینیٹرز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہونے والے انسانی المیے کے خاتمے کےلئے فوری ایکشن لیں اوردو جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کریں۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی مداخلت سے مقبوضہ وادی میں شہریوں کو ریلیف مل سکتا ہے اور بھارت کرفیو کو ختم کر سکتا ہے۔

سینیٹرز کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہداف کی حمایت کرتے ہیں، ہم آپ کو خط لکھ رہے ہیں کہ آپ جلد سے جلد معاملے پر مداخلت کریں اور وادی میں جاری بحران کو ختم کریں کیونکہ حالات ایسے رہے تو بہت بڑے انسانی بحران جنم لے سکتا ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ وادی میں آج کرفیوکا39واں روز ہے اوروادی میں بھارتی مظالم کا سلسلہ جاری ہے،  قابض بھارتی فورسز کشمیریوں پر فائرنگ کررہی ہےاورانہیں پیلٹ گنوں سےنشانہ بنایاجارہا ہے جبکہ وادی میں اشیائےضروریہ، بچوں کےلیےدودھ اور مریضوں کےلیےدواؤں کی قلت پیداہوچکی ہے۔

Related Posts