داخلہ پالیسی ہو چاہے خارجہ پالیسی،حکومت کنفیوژن کا شکار ہے، سراج الحق

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

عمرکوٹ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اور عمران خان کی غلط پالیسیوں کے باعث آج پاکستان بین الاقوامی دنیا میں تنہا ہوکر رہ گیا ہے تحریک انصاف کی حکومت نے 73سال سال سے جاری کشمیر کی آزادی کی تحریک پر پانی پھیر کے رکھ دیاہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے سامارو میں سابق تعلقہ ناظم سردار غلام مصطفی خاصخیلی کے انتقال پر انکے ورثا سے تعزیت کرنے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے میڈیا کے مختلف سوالوں کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کسی بھی وقت قبل از وقت عام انتخابات ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہر آئے دن کیساتھ تحریک انصاف کی مقبولیت کا گراف دن بدن گرتا جارہا ہے حالیہ کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن میں عوام نے پی ٹی آئی کو مسترد کردیا سراج الحق کا مزید کہناتھا کہ عمران خان کی حکومت نے پارلیمنٹ کو ہمیشہ بائی پاس کیاہے۔

حالانکہ جمہوری ملکوں میں عوام کو پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیاجاتا ہے اس کے بعد حکومت فیصلہ کرتی ہے مگر افسوس سے کہنا پڑھتا ہے کہ موجودہ حکومت نے چیرمین نیب کی تقرری ہو یا پھر ٹی ٹی پی سے مذاکرات ہو مگر عمران حکومت نے کبھی پارلیمنٹ کو اعتماد میں نہیں لیا موجودہ حکومت کی چاہیے داخلہ پالیسی ہو چاہیے خارجہ پالیسی ہو حکومت کنفیوژن کا شکار ہے۔

کوئی پتہ نہیں کہ کون فیصلے کرتاہے عمران خان پہلے ایک اعلان کرتے ہیں پھر اس پر یو ٹرن لے لیا جاتاہے،پی ٹی آئی کی تبدیلی کا نعرہ فلاپ ہوچکا ہے،عوام مایوس ہے،عمران خان نے مدینہ کی ریاست کی بات کی مگر حکومت نے مدینہ کی ریاست بنانے کیلیے تین سال میں ایک قدم بھی نہیں اٹھایا۔بلکہ ملک میں سودی نظام مضبوط ہوا۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ عوام ایک پرامن اسلامی انقلاب کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تحریک انصاف کی حکومت نے عوام کو بیروزگاری غربت اور مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے ملک میں کرپشن بڑھی ہے،ہرادارے میں کرپشن عروج پرہے۔

مزید پڑھیں: پی این ایس سی نے تین سالوں میں 930 ملین روپے قومی خزانے میں جمع کرائے، علی زیدی

صرف تین ماہ میں تھر میں چالیس افراد نے خودکشی کی،تھر کے لوگ غربت پریشانیوں کے باعث اپنے بچوں کو خود کو کنوں میں پھینک کر چھلانگیں لگا کر خودکشیاں کررہے ہیں ہمارے لیے حکومتوں کیلیے یہ ایک لمحہ فکریہ ہے لوگوں میں انتہائی مایوسی پائی جاتی انسان خود کو بوجھ سمجھ رہاہے مگر افسوس حکمرانوں کو غریب عوام کی کوئی فکر نہیں ہے۔