بچپن میں خوفزدہ، ناخوشگوار زندگی بڑھاپے پر کیا اثرات ڈال سکتی ہے؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ بچپن میں مشکل حالات کا سامنا کرنے والے افراد بڑھاپے میں صحت کے مسائل بھگتنے پر مجبور ہوجاتے ہیں، خصوصاً ایسے بچے جنہیں تشدد کا سامنا ہو، بڑھاپے میں شدید مسائل کا شکار ہوسکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سائنسدان یہ پہلے سے ہی جانتے تھے کہ مشکل بچپن جوان یا پھر بڑھاپے کی زندگی میں صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے تاہم پہلی بار یو سی،سان فرانسسکو کے محققین نے ابتدائی زندگی کے تجربات کا رشتہ طویل مدتی زندگی سے جوڑنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔

محققین کا ماننا ہے کہ ایسے امریکی شہری جنہیں بچپن میں خوفناک تجربات اور تشدد کا سامنا رہا، اپنے آگے آنے والے سالوں خصوصاً بڑھاپے میں جسمانی اور دماغی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ بچپن کی ایسی ہی مشکلات میں جسمانی تشدد، شدید بیماری اور معاشی دباؤ بھی شامل ہے۔

ایسے بچے جو اپنے والدین سے الگ ہو گئے ہوں، انہیں بھی آگے آنے والی جوانی اور بڑھاپے کے ادوار میں مشکلات کا سامنا ہوسکتا ہے، تاہم اس میں انسانی ذہن کی سوچ اور اس بات کا بہت عمل دخل ہوتا ہے کہ بچپن میں اور آگے چل کر اپنی ان مشکلات کو انسان نے کیسا سمجھا اور ان سے کیا نتائج اخذ کیے۔

معروف محقق اور میڈیسن پروفیسر ایلیسن ہوانگ کا کہنا ہے کہ جب بھی ہم نے دماغی مسائل کا سامنا کیا تو ان میں بچپن سے پیدا ہونے والی مشکلات ضرور پائی ہیں۔ بڑھاپے میں چلنے میں دشواری اور روز مرہ مصروفیات میں مشکلات اس کا اہم شاخسانہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ جو بچپن میں مشکلات اور مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں، وہ اپنی 60، 70 یا 80 کی دہائی میں یا پھر اس سے بھی آگے جا کر اپنی یادداشت کے مسائل سے بھی دوچار رہتے ہیں اور اگر بچپن میں ان مسائل کا سامنا نہ ہو یا بچپن خوشگوار گزرے تو ایسے مسائل نسبتاً کم ہوجاتے ہیں۔

Related Posts