نریندر مودی کی تصویر کی توہین کا ناقابلِ معافی جرم، سرکاری افسر معطل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

اگرتلہ: بھارتی الیکشن کمیشن نے اپنے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کی توہین کا ناقابلِ معافی جرم سرزد ہونے پر سینئر سرکاری افسر کو معطل کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارت کی تیسری سب سے چھوٹی ریاست تریپورہ کے ریاستی عہدیدار کو سبروم میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کی بے حرمتی کے جرم میں عہدے سے معطل کردیا گیا۔ معطلی کا اعلان چیف الیکٹورل آفیسر نے کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

پوپ نے ہم جنس پرستی جائز قرار دیدی

چیف الیکٹورل آفیسر کا کہنا ہے کہ 3 روز قبل تصویر کی بے حرمتی ہوئی۔ جنوبی تریپورہ کے ضلعی مجسٹریٹ واقعے کی تحقیقات پر مامور تھے۔ مجسٹریٹ نے ملزم اجے داس کو شو کاز نوٹس جاری کردیا جس کا ملزم نے مناسب جواب نہیں دیا۔

ضلعی مجسٹریٹ نے اجے داس کے خلاف تادیبی کارروائی کا آغاز کرنے کی ہدایت کردی۔ اجے داس پر الزام ہے کہ اس نے الیکشن رول کی شق کی خلاف ورزی کی۔ معطلی کے ساتھ ساتھ تادیبی کارروائی بھی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ رپورٹ کے مطابق انتخابات کے اعلان کے بعد تریپورہ انتظامیہ نے ووٹروں کو متاثر کرنے کیلئے وزیر اعظم کے پرسنل اور تھینک یو مواد کو ہٹانا شروع کردیا تھا۔ نجی املاک پر یومیہ اجرت والے مزدوروں نے نریندر مودی کا پوسٹر خراب کردیا تھا۔

واقعے پر بھارتی وزیر اعظم  نے سخت برہمی کا اظہار کیا، تاہم بھارتی میڈیا نے اس کی رپورٹ نہیں کی۔ میڈیا کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی تصویر کی توہین پر حکمراں جماعت بی جے پی نے ناراضگی ظاہر کی۔ ملزم اجے داس کو نوکری سے معطل کردیا گیا۔

 

Related Posts