اختر کالونی کراچی میں کچرا اٹھانے پر جھگڑا، نجی کمپنی کے کارکنان زخمی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اختر کالونی کراچی میں کچرا اٹھانے پر جھگڑا، نجی کمپنی کے کارکنان زخمی
اختر کالونی کراچی میں کچرا اٹھانے پر جھگڑا، نجی کمپنی کے کارکنان زخمی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی میں کچرا اٹھانے کے معاملے پر 2 نجی گروہوں کے درمیان جھگڑا ہوا، اختر کالونی میں جھگڑے کے دوران لاٹھیاں چل گئیں جس کے نتیجے میں نجی کمپنی کے کارکنان زخمی ہو گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق کچرا نہ اٹھانے پر شہری پریشان جبکہ لاکھوں روپے وصولی کے لیے2  نجی گروپ کراچی کے علاقے اختر کالونی میں پہلے کچرا اٹھانے پر جھگڑ پڑے۔با خبر ذرائع کا کہنا ہے کہ شہر میں کچرے کے ڈھیر ہیں مگر گھر وں سے کچرا اٹھانے پر اختر کالونی یوسی نمبر 1 میں یونین کمیٹی کے سیکریٹری کی غیر قانونی مداخلت کے باعث جھگڑا ہوا۔ 

اختر کالونی میں پہلے سے کچرا اٹھانے والے افغان پاشندوں اور یو سی سیکریٹری کی جانب سے غیر قانونی ٹھیکہ لینے والی فرم کلین فورس کے کارکنان کا جھگڑا ہوا، افغان باشندوں نے کلین فورس کے ملازمین کو کچرا اٹھانے پر شدید زد کوب کیا اور اس دوران  ڈنڈوں اور لاٹھیوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا۔، کلین فورس نامی کمپنی کے ملازمین زخمی ہو گئے۔

ایم ایم نیوز ٹی وی نے افغان باشندوں کے تشدد کی ویڈیو حاصل کرلی، واقعہ گذشتہ روز اختر کالونی یوسی 1کے علاقے میں پیش آیا۔ کلین فورس نامی کمپنی کے ملازمین علاقے میں کچرا اٹھانے پہنچے تھے۔ پہلے سے موجود چند افغان باشندوں نے انہیں کچرا نہیں اٹھانے دیا۔ تشدد کرنے والے عناصر کا کہنا تھا کہ کچرا ہم اٹھائیں گے۔

ویڈیو میں نیلی جیکٹس پہنے کلین فورس کے ملازمین کو بدترین تشدد کا نشانہ بنتے دیکھا جاسکتا ہے۔ علاقہ پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5 روز سے یہ جھگڑا چل رہا تھا۔ اس سے قبل افغان باشندےاس علاقے کا کچرا اٹھاتے تھے جس پر ان میں تلخ کلامی ہوئی تھی ، ذرائع کہنا ہے کہ پہلے تلخ کلامی ہوئی پھر ان میں صلح ہو گئی تھی اور دونوں نے مل کر کچرا اٹھانے پر رضا مندی ظاہر کردی تھی۔

تاہم جب کلین فورس کے ملازمین یہاں کچرا اٹھانے پہنچے تو انہیں افغان باشندوں نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ادھر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ گھروں سے کچرا اٹھانے والے افغان باشندے ہر گھر سے ماہانہ 300روپے وصول کرتے ہیں جوہزاروں گھروں سے کچرا اٹھانے پر مجموعی طور پر لاکھوں روپے کماتے ہیں جسے دیکھتے ہوئے یوسی سیکریٹری کے منہ میں مبینہ طور پر پانی آگیا۔

یوسی سیکریٹری نے اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے گھروں سے کچرا اٹھانے کا  ٹھیکہ دے کر مبینہ بھاری نذارنہ وصول کیا، واضح رہے کہ حکومت سندھ نے بلدیاتی قوانین میں ترمیم کر کے کراچی میں گھروں سے ، کچرا کنڈیوں سےاور گاربیج اسٹیشنز سےکچرا اٹھانے کا اختیار سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کو دے رکھا ہے۔

سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے کچرا اٹھانے کا ٹھیکہ ایک چینی کمپنی کو دے دیا۔ڈی ایم سی ایسٹ کا کچرے کے حوالے سے سندھ سالڈ ویسٹ بورڈ کے ساتھ تحریری معاہدہ موجود ہے۔ اس کے باوجود غیر قانونی ٹھیکہ دے دیا گیا ہے جو جھگڑے کا سبب بنا۔علاقہ پولیس نے کلین فورس کمپنی کی  درخواست پر تفتیش کا آغاز کر دیا ہے ، پولیس کا کہنا ہے کہ یوسی اور دیگر متعلقہ دفاتر کھلنے کے بعد کارروائی کی جائے گی ۔

Related Posts