سندھ میں سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، حلیم عادل شیخ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

کراچی: سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حلیم عادل شیخ نے ہفتہ کو کہا کہ مضبوط صوبے مضبوط پاکستان کی ضمانت ہیں کیونکہ وفاق کی اکائیاں وفاق کی بنیاد ہیں۔

انہوں نے کراچی پریس کلب میں دی انٹلیکچوئل فورم کے زیر اہتمام ”پاکستان اینڈ فیڈرلزم کنونشن“ سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی مضبوطی اور قوم کے تحفظ، سلامتی اور فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے قومی اتحاد اور ہم آہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اسلام کے نام وجود میں آیا اور ہم ایک قوم ہیں اس لیے تمام سیاسی جماعتوں کو نسلی، لسانی اور جغرافیائی بنیادوں پر نفرت کو ہوا دینے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سیاستدان جو وفاق کو کمزور کرنے کی سازش کر رہے تھے انہیں یہ نہیں بھولنا چاہیے کہ وہ دراصل اس کی تمام وفاقی اکائیوں کے لوگوں کو کمزور کر رہے تھے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا سندھ اسمبلی سے پاس ہونے والا لوکل گورنمنٹ ایکٹ کا بل آئین کے آرٹیکل 140 اے کی خلاف ورزی ہے اختیارات کا نچلی سطح تک منتقلی لازم ہوتی ہے لیکن سندھ سب اس کے برعکس ہورہا ہے۔

سندھ میں سیاسی مخالفین کو انتقامی کارروائیوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے میں بھی سیاسی دہشتگردد بنادیا گیا ہوں ہر روز کسی نہ کسی کورٹ میں ہوتا ہوں ناظم جوکھیو کی بیوہ آج مدد مانگ رہی ہے۔

سندھ میں کسی کو قتل کردیا جائے اور انصاف نہ ملے کیا اس پر بھی وفاق خاموش رہے اور کچھ نہ کرے اتنی بے اختیار فیڈریشن نہیں ہونی چاہیے سندھ کے کرپٹ لوگ فیڈریشن کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ وہ کالا باغ ڈیم منصوبے کے خلاف سندھ کے عوام کے موقف کی حمایت کرتے ہیں لیکن قدرتی گیس، بجلی، دریا، سمندر، بندرگاہیں اور دیگر قدرتی وسائل درحقیقت قومی وسائل ہیں اور تمام صوبوں کو اس پر مساوی حق حاصل ہے۔

مزید پڑھیں: جماعت اسلامی لسانیت کو ہوا دیکر ایم کیو ایم بننے کی کوشش کررہی ہے، سعید غنی

18ویں آئینی ترمیم ایک نمایاں ترمیم تھی جس میں اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کی گئی تاکہ صحت اور تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولیات کو عوام تک نچلی سطح پر پہنچانا یقینی بنایا جا سکے۔