وزیر اعظم عمران خان ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے، امریکی صدر نے مینڈیٹ دے دیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر اعظم عمران خان ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے، امریکی صدر نے مینڈیٹ دے دیا
وزیر اعظم عمران خان ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کریں گے، امریکی صدر نے مینڈیٹ دے دیا

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نیو یارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان ایرانی صدر حسن روحانی سے جلد ملاقات کریں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں ایران سے مذاکرات کامینڈیٹ دے دیا ہے۔

پاک امریکا سربراہانِ مملکت کی ملاقات کے حوالے سے وزیر خارجہ  شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ وزیر اعظم نے کھل کر صدر ٹرمپ کو مسئلۂ کشمیر، خطے کی صورتحال اور پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: مسئلہ کشمیر کے حوالے سے چینی قیادت کا تعاون قابلِ تعریف ہے۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مقبوضہ کشمیر میں 51 روز سے جاری مسلسل کرفیو سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں 80 لاکھ افراد محصور ہیں اور اگر بھارت کسی کی بات کو اہمیت دیتا ہے تو وہ امریکا ہے۔

شاہ محمود قریشی کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے افغان امن عمل کا واحد راستہ مذاکرات کو قرار دیا اور خواہش ظاہر کی کہ ہم افغانستان کے مسئلے پر جلد پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ ایران کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ خطہ کسی جنگ کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ سوچے سمجھے بغیر جنگ ہوئی تو اس کے خطرناک نتائج نکلیں گے اور ہم نہیں چاہتے کہ خطے میں کسی طرح کی بھی کشیدگی پیدا ہو جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیر اعظم کو ایران سے بات چیت کا مینڈیٹ دے دیا۔

وزیر خارجہ کے بیان کے مطابق ایران کے حوالے سے  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر آپ بات بڑھانا چاہتے ہیں تو ضرور بڑھائیں۔وزیر اعظم عمران خان نے ٹرمپ کو بتایا کہ کشمیریوں کو کسی چیز کی آزادی نہیں دی جارہی جبکہ ان کے بنیادی انسانی حقوق بھی سلب کر لیے گئے ہیں۔ 

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سفارت کاری کوشش کا نام ہے۔ ایک طرف بھارت کہہ رہا ہے کہ کشمیر کا مسئلہ سرے سے موجود ہی نہیں جبکہ پاکستان حقیقت بیان کر رہا ہے کہ مسئلۂ کشمیر ہر گزرتے دن کے ساتھ پیچیدہ سے پیچیدہ تر ہو رہا ہے۔ وزیر خارجہ نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ  ہو سکتا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر کی ایک اور نشست ہوجائے۔

یاد رہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت میں تبدیلی کے بھارتی یکطرفہ اقدام کے بعد نافذ کیا گیا کرفیو 51 ویں روز میں داخل ہوچکا ہے۔مواصلات کا نظام مکمل طور پر بند اور مظلوم کشمیریوں کی نقل و حرکت پر مکمل پابندی عائد ہے۔

کشمیر میں موبائل فون، ٹی وی اور انٹرنیٹ سمیت تمام تر ذرائع ابلاغ بدستور معطل ہیں جبکہ قابض بھارتی فوج کی طرف سے وادی میں ٹرانسپورٹ کا نظام بھی بند ہے جبکہ  کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مسلسل 51 روز  جاری کرفیو کے باعث کشمیری عوام ضروریاتِ زندگی کی شدید قلت کا شکار ہیں جبکہ بچوں کے لیے دودھ اور عوام کے لیے زندگی بچانے والی ادویات کے ساتھ ساتھ دیگر اشیائے ضروریہ انتہائی قلیل ہیں۔

مزید پڑھیں: مقبوضہ جموں و کشمیر میں کرفیو 51 ویں روز میں داخل، مواصلات کا نظام مکمل طور پر بند

Related Posts