ٹی ایل پی کا احتجاج، اسلام آباد میں پیراملٹری فورس تعینات کردی گئی

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ٹی ایل پی کا احتجاج، اسلام آباد میں پیراملٹری فورس تعینات کردی گئی
ٹی ایل پی کا احتجاج، اسلام آباد میں پیراملٹری فورس تعینات کردی گئی

تحریکِ انصاف کی وفاقی حکومت نے کالعدم ٹی ایل پی کے احتجاج کو روکنے کیلئے اسلام آباد میں پیرا ملٹری فورس کے نیم فوجی دستے تعینات کردئیے ہیں۔

اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو رینجرز کے 500 اہلکار فراہم کیے گئے ہیں جبکہ  فرنٹیئر کانسٹیبلری (ایف سی) کے  1000 اہلکاروں کا  دستہ آج سیکیورٹی انتظامات میں شامل کیا جائے گا۔ مسلسل تیسرے روز احتجاج کی جاری لہر نے جڑواں شہروں  میں ٹریفک کا نظام درہم برہم کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

میچ دیکھنے کا پروگرام منسوخ، شیخ رشید دبئی سے وطن واپس پہنچ گئے

وزیر اعظم کے معاونِ خصوصی جمشید اقبال چیمہ مستعفی ہوگئے

فیض آباد انٹرچینج اور دیگر ملحقہ سڑکوں کو جوڑنے والی اہم شاہراہوں کو کالعدم تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کی مقامی قیادت کی جانب سے دھرنے کی تیاری کے پیشِ نظر بلاک کردیا گیا۔ ٹی ایل پی کا کہنا ہے کہ پارٹی کارکن پیر تک پہنچ جائیں گے۔

اطلاعات کے مطابق اسلام آباد انتظامیہ نے رینجرز اور ایف سی کے اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے وزارت داخلہ سے رجوع کیا۔ رینجرز کا 500 اہلکاروں پر مشتمل  دستہ انتظامیہ کو فراہم کیا جا رہا ہے جبکہ 1000 ایف سی اہلکاروں کی آمد بھی متوقع ہے۔ 

ریڈ زون اور فیض آباد انٹرچینج کے اطراف میں سیکورٹی اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں جبکہ ترنول ، بارہ کہو اور راوت کے داخلی مقامات پر 200 پولیس اہلکاروں کی نفری تعینات کی گئی۔ فیض آباد اور ریڈ زون سمیت مختلف مقامات پر 1400 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔

پولیس کو تمام ٹی ایل پی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرنے اور کالعدم تنظیم کے خلاف اسلام آباد میں داخل ہونے کی کوشش کرنے پر طاقت استعمال کرنے کی ہدایت دے دی گئی۔پولیس نے اسلام آباد میں درجنوں ٹی ایل پی کارکنان اور رہنماؤں کو گرفتار کرلیا۔

پی ٹی آئی حکومت نے لاہور سے اسلام آباد تک مارچ کے راستے میں آنے والے تمام اضلاع اور سڑکوں کو سیل کرنے کا بھی فیصلہ کرلیا۔ کالعدم تنظیم کی مقامی قیادت کی اکثریت لاہور میں ہے۔ اسلام اباد میں رہنماؤں اور کارکنان کی اکثریت روپوش ہو گئی۔

ٹی ایل پی مارچ سے قبل حکام نے کنٹینرز کو اسلام آباد منتقل کرکے راستوں کی بندش شروع کردی۔ فیض آباد کے تمام بس اسٹیشنز کو سیل کر دیا گیا ہے اور فیض آباد اور اس سے ملحقہ سڑکوں پر ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔

کل سے جڑواں شہروں میں میٹرو بس سروس جزوی طور پر معطل ہے۔ فیض آباد انٹر چینج کے ذریعے اسلام آباد سے راولپنڈی کی طرف آنے والی ٹریفک کی سمت اسلام آباد ہائی وے پر موڑ دی گئی۔مختلف سڑکوں کو عوام کی آمدورفت کیلئے بند کردیا گیا۔

ڈی چوک اور نادرا چوک کی طرف جانے والے ٹریفک کے بہاؤ کو متبادل راستہ بھی فراہم کیا گیا۔ ریڈ زون میں آمدورفت کے لیے نادرا اور ایوب چوک سے راستہ فراہم کیا گیا۔ آئی جے پی روڈ سے اسلام آباد ہائی وے جانے والی ٹریفک کو فیصل ایونیو کی طرف موڑ دیا گیا۔

لاہور میں مختلف سڑکوں کی ناکہ بندی اور بندش کے باعث بدترین ٹریفک جام بھی دیکھا گیا۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے ان علاقوں میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس معطل کردی ہے جہاں ٹی ایل پی مسلسل تیسرے روز احتجاج میں مصروف نظر آتی ہے۔

Related Posts