اسلام آباد: حکومت نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کے لیے 5 لاکھ میٹرک ٹن ریفائنڈ چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ فیصلہ اسلام آباد میں منعقدہ ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت نائب وزیرِ اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کی۔
اجلاس کے دوران وزارت قومی غذائی تحفظ کو ہدایت کی گئی کہ وہ چینی کی درآمد سے متعلق معاملہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے ذریعے فوری طور پر مکمل کرے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ 2 لاکھ 50 ہزار میٹرک ٹن خام چینی کی درآمد کے لیے پالیسی تیار کر کے کابینہ کی منظوری کے لیے پیش کی جائے گی۔ اجلاس میں بنیادی اشیائے خورونوش، خصوصاً چینی کی قیمتوں اور فراہمی کا جائزہ لیا گیا۔
اس موقع پر اسحاق ڈار نے اس بات پر زور دیا کہ عوام کو مناسب نرخوں پر ضروری اشیاء کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے گی اور حکومت اس حوالے سے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صارفین اور پیداوار کنندگان، دونوں کے مفادات کا تحفظ ضروری ہے۔
وفاقی وزیر برائے قومی غذائی تحفظ و تحقیق، رانا تنویر حسین نے بھی اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت چینی کی قیمتوں میں بلاجواز اضافے کو روکنے اور ملک بھر میں چینی کی مستحکم فراہمی برقرار رکھنے کے لیے پوری سنجیدگی سے کام کر رہی ہے۔