نیویارک: ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے گریجویٹ پاکستان کے ڈاکٹر منصور محی الدین نے میڈیکل سائنس کی دنیا میں شاندار کارنامہ انجام دیتے ہوئے امریکا میں ایک مریض کوکامیابی سے خنزیر کا دل لگادیا۔
جیو نیوز کے مطابق امریکا سے تعلق رکھنے والے 57 سالہ ڈیوڈ بینیٹ دنیا کے پہلے انسان بن گئے ہیں جن میں جینیاتی طور پر تبدیل شدہ خنزیر کا دل لگایا گیا ہے۔
امریکا میں یہ کارنامہ کراچی سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر منصور محی الدین نے انجام دیا جو ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز سے گریجویٹ ہیں۔
ڈاکٹر منصور نے کہا کہ ’ابتدائی تجربات میں بندر کا دل لگایا جاتا تھا لیکن وہ مفید ثابت نہ ہوا البتہ خنزیر پر تجربہ مفید رہا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے سارے جانوروں کا معائنہ کیا کہ کونسا جانور انسان کے قریب ہے، شروع میں بندروں کا دل لگایا گیا تو وہ اتنا مفید ثابت نہیں ہوا۔
چند مہینوں کے خنزیر کا دل بڑے انسان کے دل کے برابر کے سائز پر آجاتا ہے، اس کے علاوہ بھی کچھ وجوہات ہیں جس بنا پر ہم نے تمام ریسرچ خنزیر پرکی‘۔مریض میں خنزیر کے دل کے ٹرانسپلانٹ پر ایک کروڑ 75 لاکھ پاکستانی روپے لاگت آئی۔
مزید پڑھیں:امریکا میں ایک دن میں کورونا کے 11لاکھ سے زائد کیسز ریکارڈ
اس حوالے سے ڈاکٹر منصور کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی تجربے کی وجہ سے لاگت زیادہ ہے لیکن ٹرانسپلانٹ میں فکر کرنے کی زیادہ ضرورت نہیں‘۔
انسانی جسم میں پہلی بار خنزیر کے دل کی کامیاب پیوند کاری، جس میں پاکستانی ڈاکٹر کا اہم کردار رہا pic.twitter.com/4LsN44UD4N
— Independent Urdu (@indyurdu) January 11, 2022