لاکھوں کا ہیر پھیر،واٹر بورڈ نے ٹیکنیکل کرپشن کا نیا طریقہ ایجاد کرلیا

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Anti-Corruption took notice of corruption in the procurement of suction machines

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی : ادارہ فراہمی و نکاسی آب میں ٹھیکوں کے نام پر اکاؤنٹنٹ اور متعلقہ افسران کی لوٹ مار جاری، گزشتہ ماہ جاری کیے گئے ٹھیکوں میں ناقابل واپسی ٹینڈر فیس 3تا5 سے غیر قانونی طور پر بڑھا کر 10 ہزار روپے کر دی گئی ۔

حکومت سندھ کے ٹھیکوں کی مانیٹرنگ کرنے والے محکمے سیپراکے قوانین کے مطابق بھی 3 ہزار اور زائد رقم کے ٹھیکوں کی ٹینڈر فیس 5 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے تاہم نیلامی کی فیس مبلغ 10 ہزار روپے وصول کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وصولی میں لاکھوں روپے کا ہیر پھیر کیا گیا ہے،ٹھیکیداروں نے الزام عائد کیا ہے کہ من پسند ٹھیکیداروں کے علاوہ کسی کو ٹینڈر بھرنے کی اجازت نہیں دی گئی اور کوشش کی گئی کہ شفاف مقابلہ نہ ہو بلکہ پول کے 8 مختلف ٹینڈرز ٹھکانے لگانے کی کوشش کی گئی۔

اکاؤنٹنٹ نواز خان نے کرپشن کی بر ترین مثال قائم کرتے ہوئے کئی ٹھیکیداروں کو ٹینڈر جمع کرانے سے روکا اور صرف من پسند یا بااثر ٹھیکیداروں کو ٹینڈر جمع کرانے کا موقع فراہم کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق 80 لاکھ سے زائد رقم کے کاموں کے ٹینڈر ز کے لیے ٹینڈرنگ فیس کی مد میں 28 لاکھ روپے ناقابل واپسی وصول کیے گئے اور یہ رقم سرکاری خزانے میں جمع کروانے کے بجائے اپنے اکاؤنٹ میں ڈال لی گئی۔

مزید پڑھیں:کراچی کی طلب کے مقابلے میں واٹر بورڈ کے پاس صرف 44فیصدپانی دستیاب

حیرت انگیز بات یہ ہے کہ سیپرا نے بھی اس سنگین بد عنوانی کا کوئی نوٹس نہیں لیا، ٹھیکیداروں کی بڑی تعداد نے اس زیادتی کا ازالہ کرنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کرنے کی تیاری شروع کر دی ہے اور سیکریٹری بلدیات روشن شیخ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان ٹھیکوں میں بدترین کرپشن اور سنگین بے قائدگیوں کا سختی سے نوٹس لیں۔

Related Posts