جامعہ کراچی میں دھماکہ، بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

جامعہ کراچی میں دھماکہ، بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی
جامعہ کراچی میں دھماکہ، بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی:جامعہ کراچی کامرس ڈپارٹمنٹ کے سامنے گاڑی میں دھماکہ، 5 افراد ہلاک، گاڑی اور موٹر سائیکل میں آگ لگ گئی، دھماکے سے کامرس ڈپارٹمنٹ کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔

دھماکہ کنفیوشیس انسٹیٹیوٹ کے باہر ہائی ایس وین میں ہوا، سامنے کامرس ڈیپارٹمنٹ ہے ۔ اس وین میں چینی زبان سیکھانے اور سیکھنے والے طلبہ و اساتذہ کی آمد و رفت ہوتی تھی ۔جاں بحق اور زخمی ہونیوالوں کوہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔ دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں میں دو غیر ملکی اساتذہ اور ایک ڈرائیور ہے۔

ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے جائے وقوعہ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ واقعہ دن دو بجے کے لگ بھگ پیش آیا جب یونیورسٹی کے کامرس ڈپارٹمنٹ میں واقع کنفیوشس انسٹیٹیوٹ کے قریب ایک ویگن میں دھماکہ ہوا۔

پولیس حکام کے مطابق یہ گاڑی ہوسٹل سے انسٹیٹیوٹ کی جانب آرہی تھی کہ انسٹیٹیوٹ کے داخلی دروازے پر گاڑی کے دائیں جانب دھماکہ ہوا۔

کراچی پولیس کے سربراہ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ اس دھماکے میں تین غیرملکیوں سمیت چار افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمی ہونے والے چار افراد میں بھی ایک غیر ملکی شامل ہے۔

مزید برآں جائے حادثہ کے دورے کے بعد غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا تاہم پاکستانی ذرائع ابلاغ پر نشر کی جانے والے سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جب ویگن دروازے کے قریب پہنچتی ہے تو وہاں ایک برقع پوش خاتون اس کے قریب آتی ہے اور پھر دھماکہ ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چینی اساتذہ کو لاحق خطرات کے باوجود جامعہ کراچی نے اقدامات کیوں نہ اٹھائے؟

دوسری جانب انتہاپسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کی جانب سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ حملہ ایک خاتون خودکش حملہ آور نے کیا ،یہ پہلا موقع ہے کہ تنظیم کی جانب سے کسی خاتون نے ایسی کارروائی کی ہےاور اس خاتون نے یہ کارنامہ سر انجام دےکر بلوچ مزاحمت میں ایک نئی تاریخ رقم کردی۔

Related Posts