ماہرہ خان کاشیریں مزاری سے مسیحی آبادی پر حملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اداکارہ ماہرہ خان نے وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری سے اوکاڑہ میں مسیحی آبادی پر حملے کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ افسوسناک واقعہ آج سے 4 روز قبل 15 مئی کو اوکاڑہ میں واقع چک نمبر 5 میں پیش آیا جہاں 80 سے زائد مسیحی خاندان رہائش پذیر ہیں جبکہ مسلمانوں کے ایک بڑے ہجوم نے نہتے مسیحیوں پر دھاوا بول کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

اداکارہ ماہرہ خان نے وفاقی وزیر شیریں مزاری کو ٹوئٹر پیغام میں کہا ہے کہ اس مسئلے پر آپ کی توجہ مبذول کروانا چاہتی ہوں، ہمیں اس معاملے کو ایک مثال بنانا چاہیے۔

 

واضح رہے کہ جھگڑے کے نتیجے میں متعدد مسیحی مردوں اور خواتین کو لوہے کے راڈز سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا، گھروں پر قبضے، فرنیچر چوری اور املاک میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ابتدا میں اسد عمران، ایمانویل اور شہزاد مسیح چرچ کے گیٹ کے سامنے صفائی کر رہے تھے۔

اسی دوران محمد خلیل جو موٹر سائیکل پر سوار چرچ کے سامنے سے گزر رہا تھا، اس نے کپڑے خراب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے دونوں مسیحی جوانوں کو خطرناک نتائج کی دھمکی دی اور کچھ ہی وقت کے بعد اپنے مسلح دوستوں کے ہمراہ مسیحی جوانوں پر حملہ کیا۔ عمران کو بائیں ہاتھ پر شدید زخم آئے۔

مزید پڑھیں:اوکاڑہ میں مسیحی آبادی پر مشتعل ہجوم کا حملہ، خواتین سمیت متعدد افراد زخمی

ایمانویل کے دائیں کندھے، گھٹنے اور پیٹھ کو نشانہ بنایا گیا جبکہ شہروز کو سر اور پیٹھ پر تشدد سہنا پڑا۔ اگلے ہی روز ایک مشتعل ہجوم نے مسیحی آبادی پر حملہ کردیا اور اقلیتی آبادی کے گھروں کو نشانہ بنایا جس پر منگتا مسیح نامی تشدد کا شکار شہری نے واقعے کی رپورٹ اوکاڑہ تھانے میں درج کرائی۔

پیرش پریسٹ فرانسس خالد مختار نے سوشل میڈیا پر یہ خبر شائع کی جس میں مشتعل ہجوم کے حملے کو دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا گیا جس کے دوران خواتین کی چادر اور چاردیواری کا لحاظ کیے بغیر ان کے ساتھ مارپیٹ کی گئی تھی۔