تصویری تجزیہ:مسجد الحرام میں نمازیوں کے لئے سماجی دوری کی پابندی ختم

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

مکہ: سعودی عرب میں موجود مسلمانوں کے مقدس شہر مکہ مکرمہ میں موجود مسجد الحرام میں نمازیوں کی مخصوص تعداد کی پابندی کو ختم کردیا گیا ہے، مسجد الحرام اب پہلے کی طرح اپنی اصل حالت میں بحال کردی گئی ہے، کورونا وائرس وبائی امراض کے آغاز کے بعد نمازیوں نے پہلی بار کندھے سے کندھا ملا کر دعائیں مانگیں۔

حکام کی جانب سے فرش پر موجود نشانات کو ہٹادیا گیا ہے، یہ نشانات مسجد الحرام اور کعبے میں سماجی فاصلے کی رہنمائی کرتے تھے، اب مسجد الحرام میں نمازی پہلے کی طرح نماز ادا کریں گے۔

سرکاری سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) نے رپورٹ کیاہے کہ، ”یہ احتیاطی تدابیر کو آسان بنانے اور حجاج کرام اور جامع مسجد میں زائرین کو مکمل صلاحیت کے ساتھ اجازت دینے کے فیصلے کے مطابق ہے۔”

سماجی فاصلہ رکھنے کے لئے لگائے گئے نشانات کو ہٹایا جارہا ہے (فوٹو: ٹیوٹر)

مسجد الحرام میں نمازی کندھے سے کندھا ملا کر نماز ادا کررہے ہیں (فوٹو: ٹیوٹر)

اتوار کی صبح مسجد الحرام میں جب نماز فجر ادا کی گئی تو نمازیوں نے بغیر سماجی فاصلے کے نماز ادا کی، دیکھا جائے تو کورونا وبائی مرض کے بعد پہلی بار کسی مسجد میں اس طرح نماز کی گئی ہے۔

حکام نے کہا ہے کہ زائرین کو کورونا وائرس کے خلاف مکمل طور پر ویکسین دی جانی چاہیے اور مساجد کے اندر ماسک کی شرط کو جاری رکھنا چاہئے، واضح رہے کہ نمازیوں کو کعبے تک پہنچنے نہیں دیا گیا اور نمازی کعبے کو ہاتھ لگانے سے قاصر رہے۔

نماز فجر کے دوران لی گئی نمازیوں کی بغیر فاصلے کی خوبصورت تصویر (فوٹو: ٹیوٹر)

نمازیوں کو بیت اللہ سے دور رکھا گیا ہے، جبکہ کعبے کے گرد گھیرا لگایا ہوا ہے (فوٹو: ٹیوٹر)

سماجی فاصلے کے لئے لگائے بورڈز کو ہٹایا جارہا ہے (فوٹو: ٹیوٹر)

دوسری جانب سعودی حکام کی جانب سے بند مقامات، اجتماعات، نقل و حمل کے ذرائع، ریستوراں اور سنیما گھروں پر مکمل طور پر ویکسینیشن مہم کی، اس نے مزید کہا کہ کھلے عوامی مقامات پر ماسک لازمی نہیں ہیں جبکہ اب بھی بند مقامات پر پہننے ہوں گے، مزید برآں، اتوار سے کھیلوں کے مکمل شائقین کو تمام اسٹیڈیمز اور دیگر کھیلوں کی سہولیات میں تقریبات میں شرکت کی اجازت دی جائے گی۔

جولائی میں، تقریبا 60,000 ویکسینیشن کروانے والے غیر ملکی باشندوں کو سالانہ حج میں شرکت کی اجازت دی گئی تھی، کورونا وائرس کے باعث مسلمانوں کے دنیا بھر کے مسلمانوں کی کثیر تعداد حج کی سعادت حاصل کرنے سے محروم رہی تھی، مگر اس سال اُمید ہے کہ عوام کی کثیر تعداد حج کی سعادت حاصل کرے گی۔